وڈیو گیمز ضرور کھیلیں مگر میانہ روی کے ساتھ

May 10, 2020

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے روک تھام کے لئے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بچے، چونکہ باہر کھیلنے نہیں جاسکتےاور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں، لہذا وہ وقت گزاری کے لئے چھوٹے چھوٹے گروپس میں بیٹھ کر 'پب جی اور اس نوعیت کی دوسرے نقصان دہ وڈیوگیمز کھیل رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق ایک جگہ پر مسلسل گھنٹوں بیٹھ کر’پب جی‘ اور اس نوعیت کی دوسرے نقصان دہ گیمز کھیلنے سے بچوں کے ذہنی وجسمانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور آنکھوں کی بینائی بھی متاثر ہوسکتی ہے۔

پب جی ایک آن لائن ملٹی پلیئر بیٹل گیم ہے جو بچوں میں کافی مشہور ہے۔ یہ اس وقت دنیا کے مقبول ترین موبائل فون گیمز میں سے ایک ہے، جسے ایک تخمینے کے مطابق ماہانہ دس کروڑ افراد اپنے موبائل پر کھیلتے ہیں۔ بچے اور جوان رات دن پب جی گیم میں مصروف ہیں۔گیم کا تھیم پُر تشدد ہے۔ کھلاڑی بچوں کو خوف ہوتا ہے کہ کوئی انہیں گیم میں گولی نہ مار دےاور وہ ہار نہ جائیں۔

یہ گیم صحت انسانی کے لئے انتہائی مضر ہے۔ گیم بنانے والی کمپنی فن لینڈ کی فرم سپرسیل جانب سے بتایاگیا ہے کہ اس گیم میں موجود اینی میشن کی روشنی سے نکلنے والی شعاعیں ان لوگوں کو مرگی کے عارضہ کا شکار بناتی ہے، جو یہ گیم کثرت سے کھیلتے ہیں۔ نیز ہر طرح کے ویڈیو گیم کھیلنے والوں کے ہاتھوں میں رعشہ پیدا ہوجاتا ہے۔ نیز گیم میں برق رفتاری کا مظاہرہ کرنے سے ہڈیوں اور عضلات کا مرض بھی لاحق ہونے کا اندیشہ ہے۔

والدین کی غلط انداز کی محبت بچوں کے بگاڑ کا سبب بن رہی ہے۔ ان ننھے منے پھولوں کی پرورش، اس طرح ہونی چاہیےکہ جب یہ کھلیں تو ان کے کردار کی خوشبو سے سارا جہاںمہک اُٹھے۔اور ایک صحت مند معاشرہ تشکیل پا سکے۔

تو پیارے بچو ! کھیل آپ کے لیے بہت ضروری ہیں ، مگر ایسا جس سے آپ کی جسمانی ورزش ہو اور ذہنی صلاحیتیں اُبھر کر سامنے آسکیں۔ٹیکنالوجی کے اس دور میں سائنسی ایجادات سے استفاہ کرنا آپ کا حق ہےلیکن اس میں میانہ روی رکھیں اور مثبت کاموں کے لیے استعمال کریں۔میری دعا ہے کہ آپ ہمیشہ خوش رہیںاور آپ کا مستقبل تابناک ہو۔ اللہ ہر مصیبت سے بچائے اور سیدھے راستے پر چلنے میں آپ کی مدد کرے۔ آمین۔

تم پہ زمانہ فخر کرے

ایسے نرالے کام کرو