رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ کا تجارتی خسارہ 70 فیصد کم

May 22, 2020

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کورونا اور لاک ڈائون کے معاشی اثرات کے سبب مارچ کے مقابلے میں اپریل کے دوران جاری کھاتے کا خسارہ بڑھ گیا تاہم رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ کا خسارہ گزشتہ سال سے 70 فیصد تک کم رہا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اپریل میں جاری کھاتے کو 57 کروڑ 20 لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔مارچ 2020 میں خسارہ 90 لاکھ ڈالر تک محدود رہا تھا ۔اپریل 2020 میں ایک ارب 76 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا تجارتی خسارہ درپیش رہا ۔مارچ کا تجارتی خسارہ ایک ارب 50 کروڑ ڈالر تھا ۔اشیاء و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ مارچ کے مقابلے میں 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر زائد رہا ۔اپریل 2020 میں اشیاء و خدمات کے تجارت کا مجموعی خسارہ ایک ارب 93 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہا۔مارچ کے مقابلے میں اپریل کی ترسیلات 10 کروڑ ڈالر رہیں ۔مارچ میں ایک ارب 89 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں ۔اپریل میں ایک ارب 79 کروڑ ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں ۔ رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ کے دوران جاری کھاتے کا خسارہ 70 فیصد کم رہا۔ رواں مالی سال جولائی تا اپریل جاری کھاتے کا خسارہ 3 ارب 34 کروڑ رہا۔گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 11 ارب 44 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا خسارہ درپیش تھا۔ دس ماہ کا تجارتی خسارہ 29 فیصد کم رہا دس ماہ کے دوران بیرونی تجارت کو 16 ارب 44 کروڑ ڈالر کا خسارہ ہوا ۔خدمات کی تجارت کا خسارہ 3 ارب 93 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں رواں سال 2 ارب 61 کروڑ ڈالر رہا۔اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 30 فیصد کم رہا۔دس ماہ کے دوران اشیاء و خدمات کی تجارت کا خسارہ 19 ارب 5 کروڑ ڈالر رہا۔