حکومت خصوصی گرانٹ کا اعلان کرے،پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک

May 29, 2020

پشاور(لیڈی رپورٹر)پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک(PEN)خیبرپختونخواکے صدرسلیم خان نے کہاہے کہ مارچ سے جاری لاک ڈاون کے باعث پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے مالکان شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں اساتذہ کی تنخواہیں اور کرایوں کی ادائیگی مشکل سے ہورہی ہےحکومت خصوصی گرانٹ کا اعلان کرے اسکے علاوہ 15 جون تک ایس او پیز کے تحت نجی وسرکاری تعلیمی اداروں کو کھولا جائے ورنہ احتجاج کے طور پر سکول فرنیچرز کو تعلیمی اداروں کے باہر آگ لگا دی جائےگی نجی سکول مالکان عدالت عالیہ سے بھی رجوع کرینگے۔وہ جمعرات کے روز پشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس کررہے تھے اس موقع پرپی ایس آراے ممبران سید انس تکریم کاکاخیل،امجدعلی شاہ اورشوکت محمودسمیت خواجہ یاور نصیر صوبائی صدرپیما، ،نذرحسین چیئرمین این ای سی اوردیگر اضلاع کے عہدیداربھی موجود تھے پریس کانفرنس سے قبل کوروناوائرس سے شہیدصحافی فخرالدین کےلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔سلیم خان نے کہاکہ کورونا وائرس کے باعث جہاں پوری دنیاکے معمولات متاثر ہوئے ہیں وہاں سکولوں کی بندش سے تعلیم کا سلسلہ ا یک دم رک گیا ہے بغیر کسی منصوبہ بندی سکولوں کی بندش سے سب سے زیادہ نقصان بچوںکی تعلیم کا ہوا ہے۔ صوبے میں تقریبا 24لاکھ بچے آٹھ ہزار600 پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں اور انہی اداروں سے ڈیڑھ لاکھ اساتذہ و دیگر عملہ کا بھی روزگا ر وابستہ ہے سکولوں کی بندش کے باعث اداروں کوبہت سے مسائل اور اور مشکلات کا سامنا ہے جن میں مالی بحران سب سے سنگین ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 90فیصدنجی تعلیمی ادارے کم فیس والے ہیںاوران کی بقاءخطرے میں ہے اس کے ساتھ ان سکولوں سے وابستہ لاکھوں ملازمین بے روزگار ہو چکے ہیں۔عمارتوں کے مالکان بھی کرایہ کی عدم ادائیگی پر سکولوں کی عمارات خالی کروا رہے ہیں۔اگر یہ سکول بند ہو گئے تو خدانخواستہ صوبے میں تعلیمی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے پہلے ہی پچیس لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں اور یہ تعداد دگنی ہو گئی تو یہ بچے کہاں جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ اگر سکول کھولنا ممکن نہیںہے تو پھر پرائیویٹ سکولز کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا جائے جس میں بچوں کی 4 ماہ کی فیس ادا کی جائے حکومت کو چاہئے کہ پرائیویٹ اداروں کیلئے بنائے جانےوالے اداروں ای سی ایف اورایف ای ایف کے پاس موجود اربوں روپوں میں سے نجی تعلیمی اداروں کو ریلیف دے مذکورہ رقم نجی تعلیمی اداروں کا حق ہے اور قانونی طور پر یہ رقم کسی اور کام کیلئے استعمال نہیں کی جا سکتی اس حوالے سے اگر ضرورت پڑی تو ملک بھر کی سیاسی پارٹیوں کی آل پارٹی کانفرنس بھی بلائی جائے گی۔انہوں نے آخرمیں اعلان کیاکہ مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں پانچ جون تک صوبے کے تمام اضلاع میں پریس کانفرنسزکی جائیں گی اسکے بعد سٹاف طلبہ کے ہمراہ سکولوں کے باہرعلامتی احتجاج کرینگے اورآخرمیں یعنی 15جون کے بعد یونین کونسل کی سطح تک سکولوں کے باہراحتجاجاًفرنیچرجلائے جائینگے۔