آزاد کشمیر میں ڈاکٹر کی ہلاکت نے کمیونٹی کو دکھی کردیا

July 05, 2020

لوٹن (نمائندہ جنگ )ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال کوٹلی کےسینئر میڈیکل اسپیشلسٹ ڈاکٹر اخلاق کی رحلت پر کمیونٹی کا اظہارافسوس، مرحوم کو چند روز قبل کورونا کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ راولپنڈی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔مرحوم کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد کوٹلی ہائوسنگ اسکیم کے شہدا قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔سابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ آزاد کشمیر ڈاکٹر سفیر اقبال نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر اخلاق کی رحلت سے آزاد کشمیر ایک ماہر ڈاکٹر سے محروم ہو گیا ہے انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی نسبت آزاد کشمیر میں اب کورونا وائرس زیادہ پھیل رہا ہے، پاکستان میں پہلے کی نسبت کم کیس ہو رہے ہیں اور یہ امر تشویش ناک ہے کہ آزاد کشمیر میں کورونا کی شرح زیادہ ہو رہی ہے، چند دن میں کوٹلی میں 3 اموات ہوچکی ہیں انہوں نے کوٹلی کے راجہ محمد ایوب راٹھور کی کورونا سے لوٹن میں وفالت پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور ان کے بھائی صدیق راٹھور کی صحت یابی کے لئے دعا کی۔ انہوں نے لوٹن کے جی پی ڈاکٹر طاہر لون کی صحت یابی پر بھی تشکر کا اظہار کیا۔ کوٹلی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نصر اللہ نے کہا کہ مرحوم اپنے پیشے سے بہت لگاؤ رکھتے تھے جس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ وہ کورونا وائرس کے مریضوں کا فرنٹ لائن پر علاج کرتے ہوئے خود بھی اس جان لیوا بیماری کا شکار ہو گئے۔قائد حزب اختلاف چوہدری محمد یاسین نے آزاد کشمیر میں کورونا مریضوں کے لیے آزاد کشمیر کے ہسپتالوں اور قرنطینہ مراکز میں علاج معالجے کی سہولت فراہم نہ کرنے پر وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور سوال اٹھایا ہے کہ کورونا کے لیے مختص کروڑوں روپے کے فنڈز کہاں گئے ۔لوٹن سنٹرل ماسک کے خطیب مولانا حافظ اعجاز احمد، پاکستان پیپلز پارٹی لوٹن کے سابق چیف آرگنائزر پیر سید اعجاز محی الدین قادری، منہاج القرآن انٹرنیشنل کے شکیل الزمان سابق میئر لوٹن محمد ریاض بٹ، سماجی کارکن شگفتہ ناہید، نوشین شہباز، کوٹلی سے پی پی پی کے وقاص احمد چوہدری، راجہ ردیف، چوہدری محمد غالب ، کشمیری رہنمائوں سردار محمد تاج، چوہدری محمد اقبال شیرازی،شکیل الزمان نے ڈاکٹر اخلاق کی وفات پر اظہار افسوس کیا ہے۔