’’کشمیریوں کی زندگی اہمیت رکھتی ہے‘‘ تحریک کی حمایت کی جائے، تراب راجہ

July 07, 2020

الندن (مرتضیٰ علی شاہ) ایک برٹش پاکستانی تاجر اور کمیونٹی رہنما تراب راجہ نے کہا ہے کہ مغربی دنیا میں حال ہی میں سیاہ فاموں کی زندگی اہمیت رکھتی ہے کہ مہم کی حقیقت پر اپنی آنکھیں کھولنے کا ثبوت دیا ہے لیکن اب کشمیریوں کی زندگی اہمیت رکھتی ہے، کے حوالے سے مہم پر، جو طویل عرصے سے جاری ہے، توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ جنگاور جیو کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امریکہ میں جارج فلوئیڈ کی ہلاکت نے پوری دنیا کی حقوق سے متعلق تحریکوں کو نئی تقویت پہنچائی ہے اور اب کشمیریوں کے حقوق کو بھی تاریخی قتل عام، نسل پرستی اور امتیازی سلوک کے متاثرین کی طرح سرفہرست رکھا جانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ ہم کم وبیش 7 عشروں سے بھارتی غاصبوں کے ہاتھوں مصائب برداشت کر رہے ہیں اور ہمیں ریلیف اور انصاف کی کوئی کرن نظر نہیں آتی۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کی غاصب حکومت کشمیریوں کے ساتھ قابل مذمت سلوک کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی آئین کی دفعہ 275 کا خاتمہ کشمیریوں کی شناخت کو ختم کرنے اور ان کے انسانی حقوق سے انکار کے مترادف ہے۔ انھوں نے کہا کہ نریندرا مودی کا یہ قدم مقامی اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے،اس کے مقابلے میں آزادکشمیر میں عوام مکمل آزادی، وقار اور احترام کے ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ بین الاقوامی مبصرین کو اپنی خواہش کے مطابق آزادکشمیر آنے کی دعوت دی ہے جبکہ بھارت نے کشمیر کو 7 ملین افراد کی ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا ہے، جہاں کسی آزاد بین الاقوامی میڈیا یا آبزرورز کو جانے کی اجازت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ میرے رشتہ دار آزادکشمیر اور بھارت کے زیر قبضہ کشمیر دونوں جگہ رہتے ہیں اور وہ انھیں بتاتے ہیں کہ بھارتی فوج کس طرح کشمیریوں کو دہشت زدہ کرنے کیلئے نہ صرف یہ کہ ان کی عصمت دری کرتی ہے بلکہ انھیں ہلاک بھی کر رہی ہے۔ یہی نہیں بلکہ وہ کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزادکشمیر کے عوام کو بھی دہشت زدہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس کاواضح مطلب یہ ہےکہ مودی مقبوضہ کشمیر میں ہندوتوا مسلط کرنے کیلئے تمام کشمیری مسلمانوں کو ہلاک کردینا چاہتا ہے، وہ ہندو توا کی حمایت نہ کرنے والے تمام مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں اور دیگر تمام اقلیتوں کا قتل عام کرنا چاہتا ہے۔ تراب راجہ نے کہا کہ برطانوی حکومت کے وزرا اور مغربی ممالک کے رہنمائوں نے سیاہ فاموں کی زندگی اہمیت رکھتی ہے، تحریک کی حمایت کی ہے لیکن انھوں نے کشمیریوں کی زندگیوں کے بارے میں کچھ نہیں کہا، جن کے ساتھ بھارتی قابض فوج روزانہ کی بنیاد پر ایسا ہی سلوک روا رکھے ہوئے ہے۔ انھوں نے کہا کہ کشمیری بھی انسان ہیں، ان کی جان بھی اہمیت رکھتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ برطانیہ، یورپی یونین اور دیگر مغربی ممالک کی حکومتوں کو اس حوالے سے اپنی خاموشی توڑنی چاہئے اور کشمیریوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مودی کی مذمت کرنی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ مغربی ممالک کے عوام کو پہلی مرتبہ کووڈ -19 کی وجہ سے 4 ماہ تک لاک ڈائون کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کشمیری عوام بھارت کے زیر تسلط کئی عشروں سے اسی طرح کی صورت حال میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں اور 100,000 سے زیادہ کشمیری بھارت کی قابض فوجیوں کی بربریت اور دہشت گردی کا نشانہ بن کر اپنی جانیں گنوا چکے ہیں لیکن اس پر دنیا کی جانب سے ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا۔ راجہ تراب نے دنیا بھر میں انصاف اور امن کیلئے مہم چلانے والوں سے کہا کہ وہ کشمیریوں کے لئے بھی آواز بلند کریں اور مقبوضہ کشمیر میں کرہ ارض کی سب سے زیادہ مظلوم قوم کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر یکجہتی کا اظہار کریں۔ انھوں نے کہا کہ میں کمپینرز سے پرزور اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنا رویہ تبدیل کریں اور کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔ انھوں نے کہا کہ آج کشمیریوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے، دنیا میں کہیں اور کسی اور کے ساتھ ایسا ہوتا تو پوری دنیا میں شور مچ جاتا۔برٹش پاکستانی کمیونٹی کے رہنما نے کہا کہ پاک فوج بھارت کی جانب سے ہر سطح پر معاندانہ رویئے کے باوجود نہ صرف علاقے میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی شاندار کردار ادا کر رہی ہے،پاک فوج نے دنیا کو ایک محفوظ جگہ بنانے اور خطے میں امن کے قیام کیلئے قابل تعریف خدمات انجام دی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی سیکورٹی کے ہزاروں اہلکاروں اور افسران نے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاک فوج کو ہمہ وقت سرحدوں اور دیگر مقامات پر بھارتی جارحیت کا سامنا رہتا ہے، بھارتی فوج روزانہ کی بنیاد پر سرحدی علاقوں میں فائرنگ کر کے معصوم شہریوں کو ہلاک کر رہی ہے، بین الاقوامی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اپنی فوج سے محبت کرتے ہیں، کیونکہ وہ ان کی اور دوسروں کی ہر طرح کی جارحیت سے حفاظت کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما محمد انور کی جانب سے جیو نیوز کے سامنے اس اعتراف سے کہ بھارت ایم کیو ایم کی کارروائیوں کیلئے فنڈز فراہم کرتا رہا ہے، یہ واضح ہوجاتا ہے کہ پاکستان کو بھارت کی جانب سے کس طرح کے خطرات کا سامنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کیلئے فنڈز فراہم کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو یہ معاملہ بین الاقوامی سطح پر اٹھانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ پی ایم ایل این کے دوران اوورسیز پاکستانیوں نے پاکستان میں کافی سرمایہ کاری کی لیکن اب ملک کی بگڑتی ہوئی اقتصادی صورت حال کی وجہ سے ایسا نہیں ہو رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کی ترغیب دینے کیلئے اپنی اقتصادی پالیسیاں تبدیل کرنی چاہئیں۔