ماحولیاتی تبدیلی، مچھلیاں انڈے دینا چھوڑ سکتی ہیں

July 07, 2020

کراچی (نیوزڈیسک )ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث مچھلیاں انڈے دینا چھوڑ سکتی ہیں،حالیہ سائنسی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کرہ ارض کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے سمندروں اور جھیلوں کا پانی بھی گرم ہو رہا ہے اور اگر درجہ حرارت مچھلیوں کی جسمانی ساخت کے موافق نہ رہا تو نر اور مادہ کے ملاپ میں 60 فی صد تک کمی ہو جائے گی جس کے نتیجے میں ان کے انڈوں اور نوزائیدہ مچھلیوں کی تعداد بھی نمایاں طور پر گھٹ جائے گی۔قطبی علاقوں اور سمندروں کی تحقیق سے متعلق ہلم ہالٹ سینٹر کے الفرڈ ویگنر انسٹی ٹیوٹ میں ہونے والی ایک ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات مچھلیوں پر اتنے شدید ہیں کہ وہ دنیا بھر کیلئے ایک بڑے دھچکے کے مترادف ہیں۔تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ انڈے دینے کے مقام کا درجہ حرارت یہ طے کرتا ہے کہ مچھلیاں ملاپ کریں گی یا نہیں۔ اگر ملاپ نہیں ہو گا تو انڈے ہوں گے اور نہ ہی ان سے بچے پیدا ہوں گے، چونکہ سمندر انسانی خوراک کا ایک اہم ذریعہ ہیں، مچھلیوں کی پیداوار گھٹنے سے انسان کو خوراک کی قلت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔تحقیق کے مصنف پروفیسر ہانز اوٹو پورٹنر کہتے ہیں کہ اگر ہم 2100 تک کرہ ارض کے درجہ حرارت میں اضافہ ڈیڑھ ڈگری سینٹی گریڈ تک رکھنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو زیادہ امکان یہ ہے کہ مچھلیاں اپنے انڈے دینے کے ٹھکانے نہیں چھوڑیں گی۔ لیکن اس وقت جس شرح سے عالمی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، اس کے پیش نظر کرہ ارض کا ٹمپریچر 2100 تک 5 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ بڑھنے کا امکان ہے جس سے یہ خطرہ ہے کہ مچھلیوں کی تمام نسلیں 60 فی صد تک کم ہو جائیں گی۔