جھومتے ہوئے پھولوں جیسی

December 04, 2020

حسن جاوید

جھومتے ہوئے پھولوں جیسی

شوخ رنگ کے لباس پہنی ہوئی

باغوں میں تتلیوں کا تعاقب کرتی ہوئی

ایک دوسرے سے الجھتی ہوئی، گرتی ہوئی

پھر کپڑے جھاڑ کر اٹھتی ہوئی وہ بچیاں

قدرت کا ایک انمول تحفہ لگتی ہیں

پھر اچانک منظر بدل جاتا ہے

کوئ وحشی درندہ منہ پر ہاتھ رکھ کر

کسی ایک کو کسی کونے میں لے جاتا ہے

تھوڑی دیر میں سانسیں الجھ کر ٹوٹ جاتی ہیں

اور میں سوچتا ہوں قیامت کب آئے گی