کھیل اور کھلاڑیوں کے لئے مایوس کن سال

December 29, 2020

جعفر حسین

سال 2020 کورونا وبا کے سبب کھیلوں کے اعتبار سے بری طرح متاثر ہوا کئی سالوں سے جاری ٹینس ٹورنامنٹس مکمل نہ ہوسکے رواں سال آسٹریلین اوپن کا انعقاد ہوا مگر ومبلڈن منسوخ ہوگیا فرنچ اوپن کی تاریخوں میں ردوبدل کیا گیا لیکن یو ایس اوپن شاندار انداز میں کھیلا گیا، سب سے پہلے بات آسٹریلیین اوپن کی جس میں سربیا کے نواک جوکووچ نے کامیابی حاصل کی انھوں نے فائنل معرکے میں آسٹریا کے ڈومینک تھیم کو شکست دے کر ریکارڈ آٹھویں مرتبہ اپنی فتح کا جھنڈا گاڑا، مجموعی طور پر یہ ان کا 16واں گرینڈ سلم تھا 8 میں کامیابی ملی جبکہ مسلسل دوسری مرتبہ انھوں نے ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔

خواتین میں نوجوان امریکی پلئیرصوفیہ کینن نے آسٹریلین اوپن اپنے نام کیا ہے،آسٹریلین اوپن سیزن مکمل ہونے کے بعد کرونا کی وبا کے سبب ایونٹس میں بریک لگ گیا،کرونا کے حالات میں ٹھرائو آنے پر یو ایس اوپن کا انعقاد ہوا جس میں آسٹریا کے ڈومینک تھیم نے پہلی مرتبہ گرینڈ سلم ٹائٹل اپنے نام کیا، انھوں نےا عصاب شکن مقابلے میں جرمنی کے الیگزینڈرزیوریف کو قابو کیا، خواتین میں جاپانی پلئیر ناومی اوساکا نے یو ایس اوپن میں میدان مارا انہوںنے ٹرافی میچ میں وکٹوریا آذرینکا کو قابو کیا، یہ انکا مجموعی طور پر تیسرا جبکہ یو ایس اوپن میں دوسری ٹرافی ہے۔

رواں سال ستمبر میں پیرس میں ہونے والے فرنچ اوپن میں تین بار کے دفاعِی چیمپئن رافیل نڈال کامیاب رہے اسپینش پلئیر رافیل نڈال نے سربیا کے جوکووچ کو شکست دی انھوں نے ریکارڈ 13ویں مرتبہ کلے کورٹ ایونٹ اپنے نام کیا، لیڈیز میں پولیش پلئیر ایگا سوائیٹک نے فرنچ اوپن میں اولین گرینڈ سلم ٹرافی اپنے نام کی، فائنل میں ان کے مقابلے میں آنے والی امریکہ کی صوفیا اینا کینن کو شکست دی، کینن کا سیزن میں دوسری بار چیمئن بننے کا خواب پورا نہ ہوسکا، ایگا سوائیٹک پہلی پولیش چیمپئن ہیں جو اپنے ملک کیلئے مرد اور خواتین میں پہلی بار یہ اعزاز پانے میں کامیاب ہوئیں۔

دنیا کا تیز ترین کھیل فارمولا ون ریس جسے دیکھنے کیلئے ہزاروں لوگ بے تاب رہتے ہیں 2020 کے سیزن کی ابتدائی دس ریسیں کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کر دی گئیں کورونا وائرس کی وبا کے باعث تماشائیوں کے بغیر ہونے والی ریس بھی بند دروازوں میں ہوئیں جو بالکل سنسان رہیںرواں سال ہونے والی ریسز میں شائقین کی رونق تو نہ لگ سکی لیکن ڈرائیورز نے اپنی فراٹے مارتی گاڑیوں سے خوب محظوظ کیا، جیسے زیادہ تر لوگوں نے گھروں میں بیٹھ کر دیکھا۔

فارمولا ون میں ہر سال 22 ریسز ہوتی ہیں اور مارچ میں آسٹریلیا گراں پری سے ایونٹ کا آغاز ہو تا ہے مگر کویڈ19 کی وجہ سے رواں سال صرف بند دروازوں کے پیچھے 17 ریسز ہوئیں جن میں چند خوش نصیب لوگ تھے جنھوں نے گراؤنڈ میں رہ کر ریس کا مزہ لیا، اس دوران ڈاکٹرز اور نرسوں نے ریس کا کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا، بحرین گراں پری فارمولا سے پہلے ورلڈ چیمپیئن لوئس ہملٹن کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے جس کے باعث وہ بحرین میں ہونے والی گراں پری میں شرکت نہیں کرسکے 35 سالہ ورلڈ چیمپیئن لوئس ہملٹن کیلئے سال 2020 ڈھیر ساری خوشیاں کے کر آیا اس دوران انھوں نے اپنے کیرئیر کی 95ویں ریس جیت کر سابق چیمُپئن مائکل شوماکر کے سب سے زیادہ 94 ریسز جیتنے کا ریکارڈ عبور کرلیا۔

انہوں نے ترکش گراں پری کی فائنل ریس میں کامیابی کے حاصل کی اور ساتویں مرتبہ ورلڈ ٹائٹل بھی اپنے نام کیا، صرف یہ ہی نہیں بلکہ لوئس ہیملٹن نے سالانہ لاریس اسپورٹس ایوارڈ 2020 میں اسپورٹس مین آف دی ایئر کا اعزاز بھی اپنے نام کیا۔ وہ اس سے پہلے بھی چھ مرتبہ یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں، ایک کمرے اور دو کھلاڑیوں پر مشتمل کھیل اسکواش کا نام جب بھی آتا ہے پاکستان کا نام سرفہرست رہتا ہے اگر پاکستان کانام نکال دیاجائے تو شائد اسکواش میں کچھ باقی نہیں رہ جاتا ہےاسکواش فٹنس کے لحاظ سے مشکل ترین کھیلوں میں شمار ہوتا ہے۔

اس لیے کم ہی لوگ اس کھیل کی طرف راغب ہوتے ہیں لیکن پاکستان اس کھیل میں کافی نمایاں مقام رکھتا ہے، پاکستان کے اسکواش چیمپینز نے ملک کا نام ہمیشہ بلندیوں پر رکھا ، رواں سال ملک میں دو انٹرنیشنل اسکواش ٹورنامنٹس ہوئے ایک بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں اور دوسرا اسلام آباد میں، کوئٹہ میں ہونے والی یہ مسلسل تیسری انٹرنیشنل اسکواش لیگ تھی جس میں چار غیر ملکی اور اتنے ہی ملکی کھلاڑیوں نے حصہ لیا لیگ شاندار انداز میں منعقد کی گئی جس کے ویمنز ایونٹ میں آمنہ فیاض نے فائزہ ظفر کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا، دوسری جانب مینز فائنل میں طیب اسلم کا ریکٹ خوب چلا۔

انھوں نے عاصم خان کو ہرایا ، اسلام آباد میں ہونے والے میگا ایونٹ میں 32 اسکواش پلئیرز نے اپنا بھرپور ایکشن دکھایا، ٹاپ سیڈ وعالمی نمبر43 طیب اسلم نے میلہ لوٹ لیا ، خواتین کیٹیگری میں امریکا کی سبرینا سوبھی نے مصر کی ہانہ موتاز کو ہرا کر ٹائٹل اپنے نام کیا ویمنز ایونٹ کے فائنل میں امریکا کی سبرینا سوبھی نے مصر کی ہانہ موتاز کو ہرا کر ٹائٹل جیت لیا۔ مردوں کے فاتح پلئیرز میں بارہ ہزار ڈالرز کی انعامی رقم رکھی گئی جبکہ ویمنز میں چھ ہزار ڈالرز رکھے گئے تھے، حالیہ برسوں میں یہ کھیل پاکستان میں زیادہ پزیرائی حاصل نہ کرسکا ملک میں نوجوان پلئیرز تو بہت ہیں مگر انٹرنیشنل لیول پر چیمپینز کی کمی ہے۔