کمیشن وصول کرنا

April 02, 2021

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

جواب :۔مارکیٹ میں جو افراد مختلف افراد یا کمپنیوں کا مال کسی اور کو دلواتے یافروخت کرواتے ہیں اور درمیان میں اپنامقررہ یا معروف کمیشن وصول کرتے ہیں تو ان کا یہ کمیشن وصول کرنا شرعاً جائز ہوتا ہے،البتہ وہ افراد جو کسی کمپنی میں ملازم ہوں اور کمپنی کا مال بیچنے یا کمپنی کے لیے مال خریدنے پر مامور ہوں اور اس کام کی تنخواہ بھی وصول کرتے ہیں، ان کے لیے کمیشن وصول کرنا شرعاً جائز نہیں، نیز وہ شخص جس کو کسی نے مال خریدنے کے حوالہ سے اپنا وکیل بنا کر بھیجا ہو، اس کے لیے قیمتِ خرید سے زائد کے واؤچر بنوا کر اپنے موکل (اصل خریدار) سے بطورِ کمیشن وصول کرنا بھی جائز نہیں۔مزید یہ کہ بروکری لینا شرعاً اس وقت جائز ہوتا ہے، جب کہ بروکر سامان کی خریداری یا فروخت کرنے میں اپنا کردار ادا کرے، پس جب جب وہ کردار ادا کرے، اس کے لیے بروکری یا کمیشن وصول کرنا جائز ہوتا ہے، البتہ اگر ایک مرتبہ لین دین کروانے دینے کے بعد دونوں پارٹیاں ڈائریکٹ ہوکر بعد میں کوئی سودا کرتے ہیں، جس میں ایجنٹ کی کوئی سعی و کوشش نہ ہو تو ایجنٹ کوکمیشن کے مطالبہ کا حق نہیں ہوگا۔