اسلام فوبیا پر وزیر اعظم کا موقف امت مسلمہ کی ترجمانی ،سیاسی و مذہبی قائدین

May 05, 2021

لاہور ( وقائع نگار خصوصی )ملک بھر کے علماءو مشائخ اور مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے کہا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت ﷺ کے قوانین اور اسلامک فوبیا پر وزیر اعظم پاکستان کا موقف پاکستانی قوم اور امت مسلمہ کی ترجمانی ہے۔ یورپی یونین کی اطلاعات پاکستان دشمن لابیوں کے پراپیگنڈہ پر مبنی ہیں ، توہین ناموس رسالت و توہین مذہب کے قوانین کا غلط استعمال نہیں ہو رہا ہے۔جبری مذہب کی تبدیلی کا اسلام میں کوئی تصور نہیں ہے ، شریعت اسلامیہ جبراً کسی کو مسلمان بنانے یا مذہب کے نام پر خوفزدہ کرنے کی اجازت نہیں دیتی اور پاکستان میں جبری مذہب کی تبدیلی کے واقعات اب نہیں ہو رہے ہیں۔ پاکستان کے تمام مذاہب و مسالک کے ماننے والے حکومت کے موقف کے ساتھ ہیں۔ پاکستان میں توہین مذہب و توہین ناموس رسالتﷺ کے قوانین پر اقلیتوں کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ کسی کو بھی مذہب کے نام پر خوف پھیلانے کی نہ اجازت دی جا سکتی ہے اور نہ ہی شریعت اسلامیہ اس کی اجازت دیتی ہے۔ یہ باتیں چیئرمین پاکستان علماءکونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز،پیر نقیب الرحمن ، علامہ افتخار حسین نقوی، متحدہ جمعیت اہل حدیث کے سربراہ علامہ سید ضیاءاللہ شاہ بخاری، جمعیت علماءاسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق حقانی ، صوبائی وزیر اوقاف پنجاب صاحبزادہ سعید الحسن شاہ، مولانا محمد خان لغاری ، علامہ محمد حسین اکبر، مفتی محمد زبیر ، پیر روح الامین، پیر آف مانکی شریف، مولانا اسد زکریا قاسمی ،مولانا محمد شفیع قاسمی ،قاری محمد حنیف بھٹی ، علامہ طاہر الحسن، علامہ غلام اکبر ساقی، مولانا قاسم قاسمی، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا نعمان حاشر ، مولانا اسلم صدیقی اور دیگر علماءو مشائخ نے مشترکہ طور پر کہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن ، سلامتی اور اعتدال کا دین ہے۔ یورپی یونین ، امریکہ ، برطانیہ کے ذمہ داران کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان آ کر حقائق کو دیکھیں ، پاکستان دشمن لابیوں کے ذریعے کیے جانے والے پراپیگنڈہ سے متاثر نہ ہوں۔