حکومت کا طرزعمل جمہوری نہیں ،اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہاہے ،ثناء بلوچ

May 06, 2021

کوئٹہ(این این آئی) بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء و رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت مسلسل قانون کی خلا ف ورزی کا مرتکب ہورہی ہے۔ بلوچستان اسمبلی کے انضباط کار کے مطابق آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے سے قبل حکومت ارکان اسمبلی سے تجاویز طلب کرنے کی پابند ہے جو اب تک نہیں کیا گیا قوانین کے مطابق ہر تین ماہ بعد ترقیاتی بجٹ ریلیز اوراس کے استعمال کی تفصیلات پیش کرنا لازمی ہیں مگر ایسا نہیں کیا جارہا۔ صوبائی حکومت اگر اچھی حکمرانی کرنا چاہتی ہے تو اسے آئین و قوانین پر عملدآمد کرنا چاہیے ۔یہاں جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اسمبلی کی حیثیت اور وقعت کو مسلسل کمزور کرنے کے درپے ہے اور اسکی کوشش رہی ہے کہ قوانین کوبلڈوز کرکے اپنی مرضی اور منشاء کے مطابق معاملات چلائے جائیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے انضباط کار 1974کے تحت وزیرقانون اور وزیر خزانہ اس بات کے پابند ہیں کہ وہ آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے سے قبل فروری سے اپریل کے مہینوں کے درمیان تین دن تک عمومی بحث کرکے ارکان اسمبلی کی بجٹ پر تجاویز لیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کا بھی پابند ہے کہ وہ سہ ماہی بنیاد پر ترقیاتی میزانیہ کا اجراء اور استعمال پر عمومی بحث کو شامل کرے اور تین ماہ میں ہونے والی ریلیز اور استعمال کی رپورٹ ایوان میں پیش کرے لیکن موجودہ حکومت کی جانب سے ایسا کچھ نہیں کیا جارہا حکومت کا طرز عمل اسکے گڈ گورننس کے دعوئوں کی نفی ہے اگر حکومت صوبے میں اچھی حکمرانی چاہتی ہے تو وہ آئین و قانون پر عملدآمد کو یقینی بنائے انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسمبلی کو بے توقیر کرنے کو اپنا وطیرہ بنا لیا ہے حکومت کا طرز عمل کسی بھی صورت جمہوری نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے تمام حلقوں میں ترقیاتی کام رکوا دئیے گئے ہیں حکومت اپوزیشن کو بد ترین انتقامی کاروائی کا نشانہ بنا رہی ہے ۔