عید آئی خوشیاں لائی

May 08, 2021

مرزا عاصی اختر

عید کی صبح کیا سہانی ہے

شادمانی ہی شادمانی ہے

شیرخورمہ، کھیر و رس گلے

عید کے دن کی مہربانی ہے

جس قدر کھیر کھاسکو، کھاؤ

زندگی، بھائی آنی جانی ہے

یہ سوئیاں جو کھارہے ہوتم

تائی اماں کی مہربانی ہے

اللہ اللہ نان تو دیکھو

بس بناوٹ ہی تافتانی ہے

ہیں ’’بڑے‘‘ ہم پہ مہربان کتنے

عیدی گن کر یہ بات جانی ہے

دس روپے دے گئے چچا، جن کی

’’کوچ سروس‘‘ بہت پرانی ہے

دس روپے تایا جان سے پاکر

بھیجہ اندر سے کہکشانی ہے

جو ملا عید، آب دیدہ ملا

اس گرانی سے خون پانی ہے

ہو مبارک یہ عید بچوں کو

عاصی انکل کی گل فشانی ہے