ہوس اقتدار میں سلطنت عمرانیہ نے ہر ادارہ تباہ کردیا‘ عمرانی

May 10, 2021

کوئٹہ(پ ر)پاکستان پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن صادق عمرانی نے کہا ہے کہ کشکول توڑنے والوں نے پہلے خود ہی کشکول توڑا پھر اپنے ہاتھوں میں اسے جوڑ کر ساری دنیا کے سامنے اسے لئے پھرنے والوں نے گزشتہ تین برس کے دوران اس میں33ارب ڈالر کا قرض بھر لیا۔ آج ملک کا ہر فرد پونے دو لاکھ روپے کے قرض کے بوجھ تلے دب چکا ہے۔ قرض لینا اتنا ضروری ہوگیا تھا تو کم از کم لئے گئے اس قرض سے قوم کی معاشی بدحالی میں کچھ تو فرق تو پڑنا چاہئے تھا مگر صد افسوس کے یہاں گنگا الٹی بہتی چلی آئی ہے کہ مسلط کردہ حکمرانوں کو دریا بھی وقف کردیا جائے مگر ان کی پیاس کبھی بجھ نہیں پائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہر ذی شعور اس حقیقت سے آگاہ ہوچکا ہے کہ جاری یہ ٹوپی ڈرامہ اہم ترین قومی اداروں کو اونے پونے بیچ ڈالنے کے لئے اسٹیج کیا گیا ہے اور دوسری بڑی حقیقت بھی سامنے آچکی ہے کہ 18ویں ترمیم کو رول بیک کرکے صوبوں کو پھر سے وفاق کے دست نگر بنایاجاسکے کیونکہ اہداف کے حصول و تحفظ میں صوبائی خودمختاری سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہورہی ہے۔ سلطنت عمرانیہ ہوس اقتدار میں اس قدر اندھی ہوچکی ہے کہ وہ اس حقیقت کا ادراک رکھتے ہوئے بھی کہ معاشی طور پر خوشحال صوبے ہی ایک مضبوط وفاق کی ضمانت ہوا کرتے ہیں اس کے باوجود بھی حکمران صوبوں کے حقوق کو کچل ڈالنے پر بضد ہیں۔انہوں نے کہا کہ بڑھتی آئین شکنی کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑے گا ماضی میں بھی تو کچھ ایسا ہی ہوتا چلا آیا ہے مسلط کردہ آمر منصب پر براجمان کئے جاتے رہے جو قوم کے نہیں بلکہ سامراجی طاقتوں کے مطلوبہ اہداف پورے کرتے رہے یہی وہ اسباب تھے جن کی وجہ سے قوم آج بھی وہیں کھڑی ہے جہاں اس نے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔صادق عمرانی نے کہا کہ پاکستانی قوم ایک قابل فخر اور بلند حوصلہ قوم ہے جو لاکھ اختلافات کے باوجود ہر کٹھن گھڑی میں سبز ہلالی پرچم تلے متحد رہی ہے مگر اس کا سب سے بڑا المیہ قیادت کا فقدان رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دولخت ہوئے پاکستان کو جیسے ایک بھٹو کی ضرورت تھی آج کے گمبھیر تر ہوتے ہوئے حالات میں قوم کو ویسے ہی عوامی تائید یافتہ بھٹو کی ضرورت ہے۔