عید سے پہلے لاک ڈائون کا فیصلہ مسترد ،انجمن تاجران کا آج کاروبار کھولنے کا اعلان

May 10, 2021

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا نے کہا ہے کہ 16 مئی تک مکمل لاک ڈائون کافیصلہ تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف ہے جسے مسترد کرتے ہیں،تاجر آج (پیر کو)ا پنا کاروبار جاری رکھیں گے اگر زبردستی کرنے کی کوشش کی گئی تو وزیراعلیٰ ہائوس اور ڈپٹی کمشنرآفس کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے ۔ یہ بات انہوں نے اتوار کوکوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر عمران ترین ، بیف اینڈ مٹن ایسوسی ایشن کے صدر حاجی سرمد صدیق ، سید ظہورآغا سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ تاجر معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن لاک ڈاون کی وجہ سے جہاں ایک طرف تاجر بری طرح متاثر ہورہے ہیں تو دوسری طرف ملکی معیشت تباہ ہو کررہ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہفتے کو تاجروں نے انجمن تاجران کی اپیل پر اپنا کاروبار کھولا اور سارا دن صوبے میں کاروبار جاری رہا لیکن اتوار کو انتظامیہ نے بازار کی طرف جانے والے راستوں کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کردیا انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اسد عمر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور تاجروں کو دست و گریبان کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ان کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے انہوں نے کہا کہ انجمن تاجران بلوچستان نے ایک دن کے لاک ڈائون پر رضامندی ظاہر کی تھی تاہم بعد میں ڈپٹی کمشنر نے جمعرات اور جمعہ دو دن کے لاک ڈائون کا فیصلہ کیا جس پر تاجروں نے اپنا کاروبار دو دن بند رکھا جس کے بعد اب 16 مئی تک مکمل لاک ڈاون کا اعلان کیا گیا جو تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے8 سے 16 مئی تک لاک ڈائون کا اعلان کیا تھا جسے انجمن تاجران بلوچستان نے پہلے ہی مسترد کردیا تھا اور ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہمیں کسی بھی قسم کا لاک ڈائون قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ تاجر آج (پیر کو ) اپنا کاروبار جاری رکھیں گے اگر کسی نے زبردستی دکانیں بند کرانے کی کوشش کی تو ڈپٹی کمشنر آفس اور وزیراعلیٰ ہاوس کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے ۔ ہم وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر ارباب اختیار سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان کے معروضی حالات کو دیکھتے ہوئے صوبے میں چاند رات تک تاجروں کو ایس او پیز کے تحت کاروبار کرنے کی اجازت دیں ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیں چاند رات تک ایس او پیز کے تحت کاروبار کرنے دیا جائے اس کے بعد حکومت جتنے دن چاہے گی ہم لاک ڈاون کرنے کیلئے تیار ہیں تاہم اگر تاجروں کو مجبورکیا گیا تو ہم پورے بلوچستان کو جام کردیں گے ۔