حج کا ایک اور مشکل فیصلہ!

June 14, 2021

دنیا بھر میں کورونا وبا اور اس کی نئی شکلیں ظاہر ہونے کے باعث سعودی وزارتِ صحت و حج نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال صرف سعودی عرب میں مقیم 60ہزار افراد حج کر سکیں گے۔ جن کا کسی بھی مرض میں مبتلا نہ ہونا، عمر 18سے 65سال کے درمیان اور سعودی قواعد کے مطابق ویکسی نیشن کا حامل ہونا ضروری ہے۔ حج حکام کے مطابق حکومت کے نزدیک عازمین حج کی سلامتی اولین ترجیح ہے اور انسانی جانوں کا تحفظ اسلامی شریعت کے بنیادی اصولوں میں آتا ہے۔ عالمی وبا کے باعث مشاعر مقدسہ میں لاکھوں کے اجتماع میں سلامتی کے اصولوں کا انطباق کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔ سعودی حکام کا اپنے 23مئی کے اعلان کے تناظر میں یہ ایک مشکل لیکن ضروری فیصلہ ہے جس میں دنیا بھر سے عازمین کی محدود تعداد کا تعین کرتے ہوئے ان کیلئے احتیاطی تدابیر اور قواعد کی تفصیل بیان کی گئی تھی۔ تاہم حالیہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے حج حکام کو غیرملکی زائرین کی آمد اس سال بھی روکنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔ واضح رہے کہ 2019ءمیں جب کورونا کی وبا نمودار نہیں ہوئی تھی، دنیا بھر سے 25لاکھ فرزندانِ توحید نے فریضہ حج ادا کیا تھا تاہم اگلے ہی برس کورونا کی تیزی سے پھیلتی وبا کو دیکھتے ہوئے عازمینِ حج کی تعداد ایک ہزار مقامی شہریوں تک محدود کرنا پڑی تھی۔ اس موقع پر وائرس سے بچنے کیلئے چہروں پر ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ قائم رکھنے کا سختی سے اہتمام کیا گیا تھا نیز نقل و حرکت پر نظر رکھنے کیلئے عازمین کی کلائیوں پر ڈیوائس لگائی گئی تھی اس کے مقابلے میں اس وقت دنیا کو کورونا کی چار اقسام کا سامنا ہے اور دیکھا جائے تو یہ پہلے سے زیادہ حساس صورتحال ہے۔ کوئی شک نہیں کہ فریضہ حج کی ادائیگی ہر مسلمان کی دلی خواہش ہوتی ہے اور اِن شاء اللہ وہ وقت بھی دور نہیں جب حسبِ دستور ایک ہی وقت میں لاکھوں فرزندان توحید پھر سے فریضہ حج ادا کریں گے۔