پھندہ

June 16, 2021

اسے کام چھوڑ کر گئے کئی مہینے ہو چکے تھے۔ ایک دن اس کا فون آیا: سر میرا ایک دوست شدید مصیبت کا شکار ہے۔ اسے کسی نے گولیاں مار دی ہیں اور وہ اسپتال میں ہے۔ دنیا میں کوئی اس کا ہم نوا نہیں۔ براہِ کرم اس کی مدد کیجیے۔ میں نے اس سے کہا : کوئی تو وجہ ہوگی کہ کسی نے اسے گولیاں دے ماریں۔ اس پر اس نے جو کہانی سنائی، اس سے میں بہت محظوظ ہوا۔کہنے لگا: ہمارے قبیلے میں ایک مرد نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی۔ جب میرے دوست کو اس بات کا پتہ چلا تو وہ اس مرد کے پاس گیا اور اس سے پوچھا: اگر تمہیں اعتراض نہ ہو تو جس عورت کو تم نے طلاق دی ہے، کیا اس سے میں شادی کر لوں ؟ طلاق دینے والے نے کہا :تم ضرور اس سے شادی کرو، مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ اس نے کئی بار مختلف زاویوں سے یہ سوال پوچھا اور ہر بار اسے یہی جواب ملا۔ اس پر وہ خوشی خوشی واپس آیا اور اس عورت کو شادی کا پیغام بھیجا۔ جیسے ہی ان کا نکاح ہوا، وہ بھیڑیاصفت انسان، جس نے اسے یقین دلایا تھا کہ وہ اس فعل پر اسے کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا، بندوق اٹھائے نمودار ہوا اور اس کی ٹانگوں میں گولیاں مار دیں۔ اس کہانی میں اس کا دوست دنیا کا مظلوم ترین شخص تھا، جو صرف حالات کی ماری ایک عورت کو سہارا دینے کی خاطراس سے شادی کر رہا تھا۔ گولیاں مارنے والا دنیا کا سب سے ظالم شخص تھا، جو اپنی ہی دی ہوئی اجازت سے مکر گیا تھا۔

اگر تو اس دن میں، اس مظلوم شخص کی مدد کرنے پہنچ گیا ہوتا تو شاید آج میں بھی ٹانگوں سے محروم ہوتا لیکن اگر آپ غور کریں تو اس کہانی میں ٹریپ تھا۔ میرے ذہن نے ایک متوازی کہانی تشکیل دی۔ مظلوم کا مطلقہ کے ساتھ معاشقہ تھا۔ شوہر کے علم میں جب یہ بات آئی تو اس نے اسے طلاق دے دی۔ ابھی طلاق نامے کی سیاہی خشک نہ ہوئی تھی کہ مظلوموں نے آپس میں شادی رچالی۔ اس پر قبیلے والے پہلے شوہر کی طرف دیکھ کر مسکرانے لگے۔ اس نے بندوق اٹھائی اور دے ماریں گولیاں۔

پہلی تو مجھے یہ سہارے والی بات پہ ہی بہت ہنسی آتی ہے۔ شادی سہارادینے کے لئے نہیں کی جاتی۔ اگر سہارا دینا ہی مقصود ہوتو صرف خوبصورت عورتوں ہی کویہ سہارا کیوں دیا جاتاہے ؟ دوسرا کیا آپ بغیر نکاح کے کسی کی مالی مدد نہیں کر سکتے ؟ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ طلاق دینے والے سے کسی نے جا کر پوچھا ہو کہ بھائی صاحب، آپ کی مطلقہ سے میں شادی کر لوں تو آپ کو کوئی اعتراض تو نہیں۔ اگر اسے پہلے سے علم نہیں تھا تو بھی یہ تو سیدھی سیدھی اطلاع ہے کہ آپ کی بیوی سے میرا چکر چل رہا تھا۔وہ سوچے گا کہ وہ اسی لئے ہر وقت مجھ سے پھڈا کرتی تھی۔ ظاہر ہے کہ طلاق لڑائی جھگڑے کے نتیجے میں ہوتی ہے۔ بچوں سے علیحدگی کا زہر پینا پڑتا ہے۔ کوئی لطف اندوز ہونے کے لئے تو طلاق دیتا نہیں۔ اس کے زخم پہلے ہی ہرے ہیں۔ قبائلی معاشرے میںطلاق دینے والے سے یہ سوال سیدھا سیدھا مطالبہ ہے کہ آ شوہر مجھے مار۔

یہ سفید جھوٹ تھا کہ گولیاں کھانے والے نے مارنے والے سے اس شادی کی اجازت حاصل کی تھی۔ اگر یہ بات سچ ہوتی تو ایک دن اجازت دینے والا اگلے دن بندوق اٹھا کر کیوں پہنچتا۔

سب سے زیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ جب آپ کو کوئی اس طرح کی کہانی سناتا ہے تو وہ آپ کو ٹریپ کرتا ہے کہ آپ اصل حقائق جانے بغیر ایک فریق کی مدد کے لئے میدان میں اتریں اور بعد میں اپنی ٹانگیں جڑواتے پھر رہے ہوں۔

برسوں پہلے اسی طرح کی ایک عبرت ناک داستان اخبار میں پڑھی۔ ایک لڑکے کو شک تھا کہ اس کا چھوٹا بھائی مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ اس نے اپنے ایک دوست کو بھائی کی نگرانی پر مامور کیا، جسے خدائی فوجدار بننے کا بہت شوق تھا۔ چند روز بعد خدائی فوجدار نے اطلاع دی کہ جی ہاں، وہ ہر قسم کی غلط سرگرمیوں میں ملوث ہو چکا ہے۔ اس پر بڑے اور چھوٹے بھائی میں لڑائی ہوئی۔ بڑا کہہ رہا تھا کہ میرے پاس پکی اطلاع ہے۔ چھوٹا کہہ رہا تھا کہ اس نے کبھی کوئی غلط سرگرمی کی ہی نہیں تو وہ کیوں مانے۔ تلخی بڑھی تو بڑے نے بتا دیا کہ خدائی فوجدار کئی دن سے تمہارا تعاقب کر رہا تھا۔ اس نے سب بتادیا ہے۔

چھوٹا پسٹل لے کر نکلا۔ خدائی فوجدار کو ڈھونڈا اور قتل کر دیا۔ غصے میں کہاں انسان کی عقل کام کرتی ہے۔ خاص طور پر جب انسان ایسے راستے پر چل نکلا ہو، جہاں دن رات دوستوں میں وہ ڈینگیں مارتا پھرتا ہو کہ اگر کسی نے یوں کیا تو میں قتل کر دوں گا۔

سہارا دینا ہے تو پہلے اپنے بیوی بچوں کو تو دے لیں۔ پھر خدائی فوجداری بھی کر لیجئے گا۔ ایسے کسی دنگے میں ملوث ہونے سے پہلے ایک نظر اپنی اولاد پر ڈال لیا کریں۔ ایسے ٹریپ سے بچیں، جس میں آپ کو حقائق سے پوری طرح آگاہ ہوئے بغیر ہی کسی ایک فریق کی طرف سے میدانِ جنگ میں اترنا پڑے۔جو شخص آپ کو یہ کہانی سنا رہا ہے کہ بغیر کسی وجہ کے ہی کسی نے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی، اس سے بڑا جھوٹا اور کوئی ہے ہی نہیں۔ وہ آپ کو ایک پھندے میں پھانس رہا ہے۔ اس طرح کی کہانی سننے کے بعد آپ کو فوری طور پر کچھ کرنے کی ضرورت ہے تو وہ یہ ہے کہ اپنی گردن کے گرد پھندہ فٹ کرنے والے اس منافق سے تعلقات منقطع کر لیں۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)