بھارت میں مسلمانوں کیخلاف مظالم معمول بن چکے ، حافظ عبدالاعلیٰ

June 19, 2021

بریڈفورڈ(پ ر)مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ کے سیکرٹری اطلاعات مولاناحافظ عبدالاعلیٰ درانی نے کہا بھارت میں ایک بزرگ شخص کی داڑھی کاٹنا ،کئی نوجوانوں کے خلاف گائے کے گوشت کی سپلائی کے بہانے کارروائی کرنا روزمرہ کامعمول بن چکاہے ، جو نہایت ہی قابل نفرت سوچ ہے ،انہوں نے کہابھارت اپنے آپ کو ایک سیکولر ملک منوانے کی کوشش کرتاہے لیکن اس میں اقلیتوں اورخاص طور پر مسلمانوں کے خلاف سخت نفرت پائی جاتی ہے جس سے بھارتی جمہوریت کی نفی ہوتی ہے ، حالانکہ بھارتی مسلمان اپنے ملک کے ساتھ مکمل وفادار ہیں، مودی حکومت میں زیادہ تعصب پھیلا ہے کیونکہ وہ خود ایک انتہا پسندتنظیم سے تعلق رکھتے ہیں۔مولاناعبدالاعلیٰ نے کہابالخصوص اہل کشمیرکے ساتھ مودی حکومت کے بغض کی تو انتہا ہوچکی ہے، 5اگست2019سے توریاست کشمیر کی بنیادوں کوہی ہلانے کی کوشش کی جارہی ہے اور حکومت پاکستان کایہ موقف کہ جب تک بھارت کشمیر کے بارے میں 5 اگست سے پہلے والی پوزیشن پرنہیں جاتا بھارت کے ساتھ ٹریڈ نہیں ہوگی یہ جراتمندانہ موقف ہے ،انہوں نے کہا بانی پاکستان قائداعظم کایہ موقف پو ن صدی گزرجانے کے بعد بھی منصفانہ ثابت ہورہاہے جو انہوں نے بھارت اور اسرائیل کی جارحیت کے جواب میں اپنایاتھا بھارت جب تک انصاف کی راہ پر نہیں آتا مسلمانوں اورکشمیریوں کاسکون سے رہنا محال رہے گااور جب تک فلسطینیوں کو ان کی اپنی سرزمین پر رہنے کاحق نہیں دیاجاسکتا اسرائیل کاوجود ایک ناسور کی طرح رہے گا اورساری دنیا کی منافقت اور مسلمانوں کے ساتھ تعصب کے باوجود انصاف کی حیثیت معروف سمجھی جارہی ہے کیونکہ مسلمان انتہاء پسندی کوہر لحاظ سے مسترد کرتاہے انہوں نے کہ بھارت میں تمام اقلیتوں کے ساتھ انصاف ہوناچاہیئے تاکہ وہ بھی اپنی آزادانہ حیثیت سے جی سکیںاور عالمی طاقتوں کو حق کا ساتھ دینا چاہیئے ۔