ہیپاٹائٹس فری پاکستان کیلئے سب کوکام کرنا ہوگا،ربابہ بلیدی

July 28, 2021

کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر)پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے 2030ء تک ملک سے ہیپاٹائٹس کا خاتمہ کرنے کیلئے عالمی ادارہ صحت سے کمٹمنٹ کی ہے لہٰذا معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر ہیپاٹائٹس فری پاکستان کے لئے کام کرنا ہوگا۔ ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ 2030ء تک ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کے لیے 90 فیصدایسے عوامل کو کنٹرول کریں جن سے یہ مرض پھیلتا ہے۔اس میں باربر سیفٹی، انجکشن سیفٹی، سیف بلڈ ٹرانسفیوژن و دیگر پھیلاؤ کے ذرائع شامل ہیں۔ اس حوالے سے حکومت نے ہیپاٹائٹس ایکٹ اور سیف بلڈ ٹرانسفیوژن ایکٹ منظور کیا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر ایک پیغام میں کیا، پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ ہم ہیپاٹائٹس کے حوالے سے 5 فیصد سے زائد ممالک کی کیٹگری میں آتے ہیں ان ممالک کیلئے عالمی ادارہ صحت کی تجویز ہے کہ سب کا ٹیسٹ کرکے متاثرین کا علاج کیا جائے، اس کے چار طریقے ہیں پہلا یہ ہےکہ آگاہی دی جائے جس گھر میں ہیپاٹائٹس کا کوئی مریض موجود ہے یا کسی نے خون لگوایا ہے تو وہ اپنا ٹیسٹ لازمی کروائے اور پازیٹیو آنے کی صورت میں علاج کروائے دوسرا یہ کہ اگر آپ نے کسی موقع پر خون عطیہ کیا تھا اور بعد میں ہیپاٹائٹس پازیٹیوآگیا تو سسٹم موجود ہے کہ خون لگنے والے کو ٹریس کرکے لوپ میں لاسکتے ہیں۔تیسرا یہ کہ ہسپتال میں داخل ہوئے ہیں تو سرجری و دیگر علاج سے پہلے ہیپاٹائٹس کا ٹیسٹ لازمی کیا جائے اور اس کی روشنی میں علاج کیا جائے چوتھا طریقہ ’مائیکرو الیمی نیشن ‘ہے۔