ڈی آئی جی کی شادی شدہ جوڑےکوہراساں نہ کرنیکی یقین دہانی،عدالت نےدرخواست نمٹادی

July 31, 2021

ملتان(سٹاف رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج نے پسند کی شادی کے کیس کی سماعت کے دوران ڈی آئی جی لاہور منیر رضا کی موجودگی پر نوٹس لیتے ہوئے استفسار کیا کہ آپ کس سلسلے میں موجود ہیں تو انہوں نے کہا کہ مجھے نوٹس ملا ہے،فاضل جج نے عدالتی اہلکاروں سے استفسار کیا کہ کیا عدالت کی طرف سے نوٹس جاری ہوا ہے تو ڈی آئی جی نے ہاں میں جواب دیا مگر اہلکاروں نے اس بات کی تردید کی۔ اسی دوران ایک اور شخص نے عدالت کو بتایا کہ ڈی آئی جی دراصل پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے چچا ہیں اور وہ مسلسل ہراساں کررہے ہیں۔ عدالت عالیہ نے ڈی آئی جی کی یقین دہانی پر درخواست نمٹا دی کہ وہ آئندہ ہراساں کرنے سے باز رہیں گے اس موقع پر لڑکے کے خلاف درج مقدمہ کی اخراج رپورٹ بھی جمع کرائی گئی۔ اخراج رپورٹ میں لڑکی کی رضامندی کا بیان تحریر تھا۔ پیٹشنر عبدالاحد عدالت سے باہر نکلا تو باہر مخالفین کی موجودگی کے باعث خوفزدہ ہوکر واپس عدالت آگیا جسے کافی دیر بعد سیکورٹی پولیس اہلکاروں نے بحفاظت گیٹ تک چھوڑا۔ قبل ازیں عدالت میں عبدالاحد نامی نوجوان نے درخواست دائر کی کہ اس نے ایف آئی اے کے اے ایس آئی محمد تنویر رضا کی بیٹی فائزہ تنویر سے نکاح کیا ہے پولیس نے اس سمیت بھائی کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کرادیا ہے یہ شادی اس لڑکی کی رضامندی سے کی ہے ۔