کراچی میں نئے ویکسین مراکز

August 03, 2021

حکومتِ سندھ کے فیصلے کے مطابق جزوی لاک ڈاؤن کے دوران سڑکوں پر پولیس کی جانب سے شہریوں سے ویکسی نیشن کارڈ دکھانے کے مطالبے نیز تنخواہیں روک لئے جانے اور موبائل سم بند کردیے جانے کے انتباہی اعلانات کے نتیجے میں ویکسین مراکز پر لوگوں کا غیرمعمولی اجتماع عین متوقع تھا جس کا اندازہ انتظامیہ کو پہلے سے ہونا چاہئے تھا۔ تاہم ایسا نہیں ہوا جس کی وجہ سے پچھلے دو تین دنوں میں ویکسین مراکز پر بےتحاشا ہجوم کے باعث شدید بدنظمی رہی، قطار بندی کے بجائے دھکم پیل اور دھینگا مشتی کے افسوسناک مناظر دیکھے گئے، کئی مراکز میں ویکسین کا ذخیرہ ختم ہونے پر گھنٹوں انتظار کے بعد ناکام رہنے والے ہزاروں افراد نے مشتعل ہوکر توڑ پھوڑ بھی کی اور مراکز کی حفاظت پر مامور پولیس اور گارڈز کے ساتھ تصادم کے واقعات بھی رونما ہوئے۔ اس تجربے کے بعد حکومت سندھ نے شہر کے مختلف اضلاع میں چوبیس گھنٹے کام کرنے والے مجموعی طور پر گیارہ نئے ماس ویکسین مراکز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی حکومت کے ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے کراچی کے تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کردی کہ اپنے اضلاع میں مزید ویکسین مراکز قائم کریں۔ مساجد اور امام بارگاہوں میں ویکسین کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ گرین لائن بی آر ٹی کے روٹ کے ساتھ ویکسین مراکز قائم کرنے کی تجویز پر بھی غور کر رہے ہیں۔ ان فیصلوں پر مکمل عمل درآمد بلاشبہ وقت کی ضرورت ہے۔ تین کروڑ کی آبادی والے شہر میں لوگوں کو فوری طور پر ویکسین لگوانے پر آمادہ کرنے والے اقدامات کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے ناگزیر ہے کہ مطلوبہ سہولت حسبِ ضرورت بڑے پیمانے پر فراہم کی جائے۔ ویکسین مراکز پر غیرمعمولی ہجوم سے بچاؤ کیلئے موبائل فون پر اپائنٹ منٹ کا طریقہ متعارف کرانے پر بھی غور کیا جانا چاہئے۔