گورنر اسٹیٹ بینک نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے کسی کوباہرپراپرٹی خریدنے کی اجازت نہیں دی، لوگ پیسہ کیسے باہر لے جاتے ہیں سب جانتے ہیں۔
بریفنگ کے دوران ان کا کہناتھاکہ لوگ ہنڈی، حوالہ ،اکنامک ریفارمزایکٹ کےتحت پیسے باہر لےجاتے ہیں۔
پی ٹی آئی کےرکن قومی اسمبلی اسد عمر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے تصدیق کردی کہ منی لانڈرنگ ہو رہی ہے،مجھے پاکستان کے عوام تنخواہ دیتے ہیں وزارت خزانہ نہیں، سرکاری ادارے مفلوج ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک منی لانڈرنگ کے جرم پرپردہ ڈال رہا ہے، میں اپنے الفاظ پرقائم ہوں۔