• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی میں 51 کھرب 3 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش

51 Trillion And 3 Billion Rupees Budget Presented In National Assembly
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے آئندہ مالی سال 18-2017 کا 50 کھرب 3 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا...

بجٹ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 4 ہزار 13 ارب روپے، صوبوں کا حصہ 2 ہزار 384ارب روپے ، ترقیاتی بجٹ ایک ہزار 1 ارب روپے،دفاعی بجٹ 920 ارب روپے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں سال 2010ء کا 50 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس ضم کر کے 10 فیصد مزید اضافے اور پنشن میں بھی 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے مسلم لیگ ن کی حکومت کا پانچواں وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا، مالی سال 18-2017ء کا کُل وفاقی بجٹ 50 کھرب 3 ارب روپے کا ہے۔

ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ایک ارب روپے کا ہے، دفاعی بجٹ 79 ارب روپے اضا فے کے ساتھ 920 ارب روپے،وفاقی حکومت کی آمدن2 ہزار 926 ارب روپے متوقع ہے، اخراجات کا تخمینہ 4 ہزار 753 ارب روپے جبکہ ٹیکس وصولی کا ہدف 4 ہزار 13 ارب روپے ہے۔

ایک ہزار 363 ارب قرضوں اور سود کی ادائیگیوں کے لیے گزشتہ سال کے نظر ثانی شدہ خسارے کا تخمینہ 4اعشاریہ 1فیصد ہے، وفاقی بجٹ میں کم از کم اجرت 14 ہزار سے بڑھا کر 15 ہزار روپے کرنے کی تجویز ہے۔

افواج پاکستان کے افسروں اور جوانوں کو تنخواہ کا 10 فیصد ضرب عضب اسپیشل الاؤنس ملے گا، افواج پاکستان کے ملازمین کے 2009ء اور 2010ء کے جبکہ سرکاری ملازمین کے 2010 ءکےایڈہاک ریلیف الاؤنس کو ضم کر کے تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی خوشخبری بھی سنادی گئی۔

وفاقی بجٹ میں ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کے لیے گاڑیوں کی رجسٹریشن سمیت مختلف ٹیکسوں کی شرح میں کمی کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

سیمنٹ، سگریٹ، پان، چھالیہ سمیت مختلف اشیاء پر ٹیکس کی شرح میں اضافے جبکہ روز مرہ استعمال کی اشیاء پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔

پولٹری صنعت کے خام مال پر ٹیکس کی شرح کم کر دی گئی،ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانےو الوں کو اپیل کا حق دینے اور ساڑھے 12 ایکڑ اراضی پر 9اعشاریہ 9 فیصد کی شرح سود پر زرعی قرضے دینےکا اعلان کیا گیا ہے۔

آئندہ مالی سال کے دوران مجموعی قومی ترقی کی شرح میں 6 فیصد اضافے، سرمایہ کاری کی شرح 17 فیصد کرنے، مہنگائی کو6 فیصد سے کم رکھنے اور ٹیکس کو جی ڈی پی کے 13اعشاریہ 7 فیصد تک رکھنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے تمام سیاسی جماعتوں کو موجودہ حکومت کے خاتمے کے بعد اگلے 5سال کے لیے متفقہ قومی اقتصادی پروگرام تشکیل دینے کی پیشکش بھی کی۔
تازہ ترین