• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماحولیاتی تبدیلی : پاکستان سمیت دنیا بھر میں شدید سیلاب کا امکان

Environmental Change World Wide Including Pakistan Likely Face Heavy Floods

محققین نے خبردار کیا ہے کہ عالمی ماحولیاتی تبدیلی سے مستقبل قریب میں بارشوں اور سیلاب کا امکان ہے جس کی لپیٹ میں آکر امریکا اور ایشیا کے مختلف حصوں میں رہنے والے کروڑوں لوگ متاثر ہوسکتے ہیں جبکہ پاکستان میں اس کی شدت دگنی ہوجائے گی۔

Flood-World111

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسٹڈی ان دی جنرل سائنس ایڈوانسز کی ایک رپورٹ میں آئندہ 25 سالوں میں بڑے سیلاب کے خطرات کے پیش نظر اس بات کا حساب لگایا گیا ہے کہ سیلاب سے محفوظ رہنے کے لیے مزید کیا اقدامات کی ضرورت ہوگی۔

رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ بارشوں سے سب سے زیادہ متاثر ایشیا ہوگا جس کے باعث 2040 تک ایک کروڑ 60 لاکھ لوگ بے گھر ہوجائیں گے یا نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوں گے۔

پاکستان کے حوالے سے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی گئی تو 2040 تک سیلاب کے متاثرین کی تعداد 1 کروڑ 11 لاکھ سے زائد ہوگی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنوبی امریکا میں بھی سیلا ب متاثرین کی تعداد اسی دورانیے میں 1 کروڑ 20 لاکھ جبکہ افریقی ممالک میں 3 کروڑ 40 لاکھ شہری بے گھرہو سکتے ہیں۔عالمی ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے یورپی ممالک خصوصا جرمنی میں بھی متاثرین کی تعداد موجودہ اعداد و شمار کے مقابلے میں 7 گنا بڑھ کر تقریباً 7 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔

Flood-World333

دوسری جانب شمالی امریکا میں بارش اور سیلابی ریلے سے 10 لاکھ لوگ بے سرو ساماں ہو سکتے ہیں۔پوسٹوم انسٹی ٹیوٹ فار کلائمیٹ ریسرچ کے محقق اور مصنف ایسوین ویلنر نے امریکا کو خبر دار کیا اگر اگلے 20 برسوں میں امریکا کو سیلابی افتاد سے بچنے میں دلچسپی ہے تو واشنگٹن کے اختیار کردہ موجودہ حفاظتی عمل کو دگنا کرنا ہوگا۔

اگلے چند برسوں میں سیلابی صورتحال بننے کی بڑی وجہ حیاتیاتی ایندھن کا اخراج ہے جس پر قدغن لگانے کی اشد ضرورت ہے۔

تازہ ترین