• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال 19-2018ء کے ترقیاتی پروگرام سے متعلق صوبائی محکمہ خزانہ و منصوبہ بندی و ترقیات کو ہدایات کی ہیں کہ وہ نئے بجٹ کیلئے مربوط حکمت عملی مرتب کرنے پر تیزی سے کام شروع کریں۔

انہوں نے خواہش کا اظہار کیا کہ نئے بجٹ حکمت عملی کے اولین ترجیحات میں خواتین، نوجوانوں اور کھیل پر خصوصی توجہ سمیت صوبے میں صاف پانی کی فراہمی سے متعلق اسکیمز جیسے اقدامات شامل ہوں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے یہ ہدایات وزیراعلیٰ ہاؤس میں آئندہ مالی سال 19-2018ء کے بجٹ کی تیاری سے متعلق منعقدہ صوبائی محکموں خزانہ اورمنصوبابندی و ترقیات کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔

اجلاس میں چیئرمین منصوبابندی و ترقی محمد وسیم، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، محکمہ خزانہ و پی اینڈ ڈی کی سینئر حکام و ماہرین نے شرکت کی۔

اجلاس میں نئے مالی سال کے بجٹ حکمت عملی پر غور کیا گیا، بجٹ حکمت عملی کے ایجنڈے میں غیر ترقیاتی اخراجات پر کنٹرول، ترقیاتی کام پر توجہ، تھرو فارورڈ کام کرنا اور سماجی شعبے کی بجٹ میں بہتری لانا وغیرہ شامل تھے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی خزانہ، منصوبہ بندی و ترقیات کی ٹیم کو گائیڈ لائنز دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ میں زیادہ سے زیادہ روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے جائیں اور سماجی شعبے کی ترقی کو زیادہ ترجیح دی جائے۔

صوبائی محکمہ خزانہ کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ سال 18-2017ء کی وفاقی وصولیاں 627 اعشاریہ307 بلین روپے متوقع ہیں جو کہ 7ماہ میں 363اعشاریہ555 ملین روپے ہیں، صوبائی ٹیکس وصولیاں 185اعشاریہ621 بلین روپے متوقع ہیں جبکہ 7ماہ میں 90اعشاریہ550 بلین روپے کی ریکوری ہوئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کو مزید بتایا گیا کہ رواں سال سندھ حکومت کے پی ایس ڈی پی نے 244 بلین روپے مختص کیے ہیں جس میں 204اعشاریہ114 بلین روپے کیپٹل اور 39اعشاریہ884 بلین روینیو کے لیے مختص ہیں جس کی مد میں 146اعشاریہ388 بلین روپے جاری ہوئے ہیں اوراخراجات کا تخمینہ 72اعشاریہ5 بلین روپے ہے جوکہ جاری رقم کا نصف حصہ ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ آئندہ بجٹ میں صوبے کا ترقیاتی بجٹ 244 بلین روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے جبکہ جاری منصوبوں کیلئے 151اعشاریہ837 بلین اور نئے منصوبوں کیلئے 92اعشاریہ163 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے او زیڈ ٹی کے لیو گرانٹ کا تخمینہ 14اعشاریہ717 بلین روپے بتایا تھاجس کی مد میں انہوں نے 7 ماہ دوران 8اعشاریہ715 بلین روپے دیے اوربراہ راست منتقلیوں کا تخمینہ 65اعشاریہ168 بلین روپے ہے جس کی مد میں 7 ماہ دوران 30اعشاریہ672 بلین روپے موصول ہوئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار تیز اور شفافیت یقینی بنائی جائے عوام کی فلاح وبہبود کے منصوبوں کا جامع پلان ترتیب دیا جائےاورجاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے۔

تازہ ترین