• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آڈیٹر جنرل اپنے دائرۂ اختیار سے باہر نہ نکلیں، اٹارنی جنرل

اسلام آباد(طارق بٹ) اپنی قانونی رائے میں اٹارنی جنرل آف پاکستان کے دفتر نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے اپنے دائرۂ اختیار کو بڑھانے کے لئے کوششوں کو فضول قرار دے کر مسترد کر دیا ہے اور کہا کہ وہ ’’سپر ریگولیٹر‘‘ بننے کی کوشش نہ کریں۔ کابینہ ڈویژن نے اٹارنی جنرل دفتر کا یہ بااختیار مؤقف آڈیٹر جنرل کو روانہ کیا ہے اور ہدایت کی کہ یہ مراسلہ تمام ریگولیٹری حکام کوروانہ کیا جائے جس میں پی ٹی اے، نیپرا، اوگرا، نیا پاکستان ہائوسنگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی، اسپیشل ٹیکنیکل زون اتھارٹی، پیپرا اور فریکوئنسی، ایلوکیشن بورڈ شامل ہیں۔ یہ مؤقف اٹارنی جنرل کی منظوری سے ڈپٹی اٹارنی جنرل چوہدری عامر رحمٰن نے تیار کیا۔ کابینہ ڈویژن نے وزارت قانون کے ذریعہ مذکورہ مؤقف مانگا تھا۔ جس میں اٹارنی جنرل نے واضح کیا کہ اقتصادی انتظامی سرگرمیاں، انسانی صلاحیتوں کا استعمال، مالی و دیگر ذرائع اور کارکردگی کو مؤثر بروئے کار لانا آڈیٹر جنرل کا دائرۂ اختیار نہیں ہے۔ ان کا کام اکائونٹس، اخراجات، ترسیلات، وفاق کے نفع اور نقصان پر نظر رکھنا ہے۔ مناسب یہی ہوگا کہ وہ اپنے دائرۂ اختیار میں رہتے ہوئے کام کریں۔

تازہ ترین