• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے تین روزہ اجلاس کے بعدجمعرات کے روز اعلان کیا کہ پاکستان نے نئے ایکشن پلان میں بہتری دکھائی ہے لیکن ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہےچنانچہ وہ بدستور گرے لسٹ میں رہے گا۔فیٹف کے صدر ڈاکٹر مارکوس پلیئر نے ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستانی حکومت نے 34 میں سے 30 نکات میں بہتری دکھائی ہے،ایکشن پلان کے 7 میں سے 4 نکات پر بھی عملدرآمد کیا گیا ہےلیکن اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دیے گئے گروپس کی سینئر قیادت کے خلاف تفتیش اور سزائیں دینے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے ٹویٹ کیا کہ ’’اچھی خبر ہے ‘ہم چیلنجز کے حوالے سے اتفاق رائے کے قریب ہیں‘‘۔پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کےبھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے دعوے پر پوچھے گئے سوال پر فیٹف کے صدر نے کہا کہ فیصلہ سازی میں صرف ایک ملک نہیں ہوتا۔ فیٹف آن ایک ایسا عالمی ادارہ ہےجس کے قیام کا مقصد ان ممالک پر نظر رکھنا اور ان پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنا ہے، جو دہشت گردی کیخلاف عالمی کوششوں میں تعاون نہیں کرتے۔ پاکستان2018 سے گرے لسٹ میں ہے اور اس کی وجہ انسداد دہشت گردی کیلئےفنڈنگ اور انسداد منی لانڈرنگ کے حوالے سے خامیوں کی موجودگی کو قرار دیا گیاتھا ۔ گرے لسٹ دراصل فیٹف کی ایک وقتی یا عبوری فہرست ہے، جس میں ان ممالک کو رکھا جاتا ہے، جن پرمنی لانڈرنگ نہ روکنے کا اندیشہ ہوتا ہے، جونہی یہ اندیشہ دور ہو جاتا ہے، اس ملک کا نام فہرست میں سے نکال دیا جاتا ہے۔ بصورت دیگر آپ دنیا میں کاروبار نہیں کرسکتے اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے آپ کی امداد روک سکتے ہیں ۔موجودہ ابتر معاشی حالات میں لازم ہے کہ پاکستان فیٹف کی شرائط پوری کرکےگرےلسٹ سےنکلنےکیلئےکوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کرے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین