اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت سے متعلق درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ فیصلہ میں فاضل عدالت نے قرار دیا ہے کہ ملزمہ عصمت ذاکر کی درخواست ضمانت خاتون ہونے کے باعث منظور کی گئی ہے، فیصلے کا میرٹ سے تعلق نہیں ہے۔ ملزمہ عصمت ذاکر کو ہدایت کی گئی ہے کہ10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے عدالت میں جمع کرائے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمہ کا نام ای سی ایل میں شامل رہے گا۔ اگر ملزمہ نے ضمانت کا غلط استعمال کیا اور مقدمے کے ٹرائل یا گواہوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تو اس کو ضمانت کا دیا گیا ریلف واپس لے لیا جائے گا۔