چمن(نورزمان اچکزئی) چمن میں پاک افغان بارڈر باب دوستی کی بندش کے باعث چمن میں کئی ہفتوں سے پھنسے افغان شہریوں نے اتوار کو سرحد پار وطن واپس جانے کی اجازت نہ ملنے پر مشتعل ہوکر احتجاج شروع کیا ،بارڈر پر جھڑپیں ہوئیں،فورسز نے کئی مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا، باب دوستی 19ویں روز بھی بند، تاجر و لغڑی اتحاد آج پہیہ جام کریگا۔ایک ہزار سے زائد مظاہرین نے ایف سی ہیڈ کوارٹر اور بارڈر روڈ پر ٹائر جلا کر سیکورٹی کیلئے لگی خاردار تاریں اکھاڑ دیں۔ انتظامیہ حکام کے مطابق مظاہرین کیساتھ چمن کے بارڈر روزگار سے منسلک سیکڑوں محنت کش بھی احتجاج میں شامل ہو گئے، اس دوران مظاہرین نے سیکورٹی کیمرے اور سرچ لائٹس توڑتے ہوئے پرتشدد احتجاج شروع کیا اور ایک گروپ نے این ایل سی باب دوستی جانے کی بھی کوشش کی جس کے بعد ایف سی، لیویز، پولیس کو طلب کرکے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلئے آنسو گیس کی شیلنگ شروع کی جس کے بعد مظاہرین میں کئی گھنٹے تک جھڑپیں ہوتی رہیں ۔ ہوائی فائرنگ سے مظاہرین کو مال روڈ کی جانب دھکیل دیا گیا۔ اس دوران سرکاری املاک کو بھی شدید نقصان پہنچایا ۔دن بھر پاک افغان بارڈر میدان جنگ بنارہا ۔فورسز نے کئی مظاہرین کو حراست میں بھی لیا ۔حکام کا کہنا ہے کہ سہ پہر کو انتظامی حکام اور مظاہرین کے مابین مذاکرات کے نتیجے میں فیصلہ کیا گیا کہ افغان شہریوں کو افغانستان جانے کی اجازت دی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ افغان شہریوں کو افغان بارڈر فورس نے وطن واپسی کی اجازت نہیں دی ، رات گئے افغان حکام سے رابطہ کرکے پاکستانی حکام نے اپنے شہریوں کو افغانستان میں داخلے کی درخواست کی ۔ حکام کاکہنا ہے کہ افغان حکام اپنے شہریوں کو ملک میں داخلے پر رضامند ہوگئے تاہم وقت کا تعین طےکیاجائےگا۔ ادھراتوار کو پاک افغان بارڈر باب دوستی 19ویں روز بھی ہرقسم کی دوطرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت کیلئے بند رہا، وہاں اسپین بولدک انتظامیہ نے ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ باب دوستی قندھار صوبائی انتظامیہ نے بندکی ہے۔ گزشتہ روز دوطرفہ مذاکرات میں بعض معاملات پر اختلاف موجودہیں تاہم تمام اختلافی امور حل ہونے تک باب دوستی بند رہےگا،دوسری جانب آل پارٹیز تاجر و لغڑی اتحاد نے آج پیر کو بارڈر بندش کے خلاف پہیہ جام کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں آج صبح سے کوژک ٹاپ بند کرکے کوئٹہ چمن شاہراہ کو ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند کیا جائے گا۔