• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چمن بارڈر کی بندش، برآمدات کو 6 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوچکا

کراچی ( رپورٹ:سہیل افضل )چمن بارڈر کی بندش سے ہماری ایکسپورٹ کو 6کروڑ ڈالر کا نقصان ہو چکا،اسلام آباد اور کراچی میں بیٹھے لوگوں کو ہمارے درد کا احساس نہیں ، سوموٹو نوٹس والوں کی نظر بھی ہماری طرف آج تک نہیں پڑی ، ہماری تجارت اور مزدوری سرحد سے وابستہ ہے ،باب دوستی کھلا ہے تو ہمارے لوگوں کا روز گار کھلا ہے ،دروازہ بند تو ہماری مزدوری اور کاروبار بھی بند ،3ہفتے سے چمن پر پاک افغان بارڈر کی بندش سے 15سے 20ہزار مزدور بھیک مانگنے پر مجبور ہو گئے ہیں ،کاروبار ٹھپ ہونے سے تاجر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں ،دونوں طرف پھنسے ٹرک ڈرائیور قیمتی اشیاء فروخت کر کے پیٹ کی بھوک مٹانے پر مجبور ہیں ،چمن میں پھنسے عورتیں اور بچون کی سرد موسم کے باعث تکالیف کی داستانیں دلخراش ہیں ، بچے بیمار ہو کر زندگی کی بازی ہار رہے ہیں ،پاکستانی ایکسپورٹ بند ہے ،ہماری طرف کیلے اور دوسری جانب انگور اور انار وغیرہ سے بھرے ٹرک گل سڑ چکے ہیں ،میڈیا ہماری آواز نہیں سنتا ،پاکستانی حکام کہتے ہیں بارڈر طالبان حکومت نے بند کیا ہے ان کے میڈیا میں خبریں آرہی ہیں کہ پاکستان نے سرحد بندکر رکھی ہے ، چمن کا دورہ کرنے والے صحافیوں سے تفصیلی تبادل خیال کرتے ہوئے چمن چیمبر آف کامرس کے صدر حاجی محمد ہاشم، نائب صدر نذر جان اچکزئی،سابق صدور حاجی جمال دین اچکزئی، حاجی جلات خان اور دیگر تاجروں نے اپنے مسائل پر پھر پور گفتگو کی ، اس نشست میں تاجروں نے نہ صرف اپنے مسائل اور مشکلات بارے آگاہ کیا بلکہ روزانہ کا کام کرنے والے مزدورں ( مقامی زبان میں انھیں لغڑی کہتے ہیں ) کے حالات سے بھی آگاہ کیا ، واضح رہے کہااتوار سے لغڑی اتحاد نے کوئٹہ چمن روڈ کوجک(کوژک) ٹاپ سے بند کر کے احتجاج شروع کر دیا ہے ، چیمبر کے صدر حاجی محمد ہاشم اورنائب صدر نذر جان اچکزئی نے کہا کہ چمن پر پاک افغان بارڈر کی بندش کو 21دن گزرگئے۔سرحد کی بندش کے سبب دونوں اطراف سیکنڑوں کار گو گاڑیاں اور کینٹینرز اور عوام کی بڑی تعداد پھنس گئی ہے ۔ان گاڑیوں کا عملہ بے یارومدگار پڑا ہوا ہے ان کے پاس کھانے اور دیگر ضروریات کے پیسے بھی ختم ہوگئے۔برآمدات ۔درآمدات اور تجارتی سرگرمیاں بند ہونے سے ہزاروں افراد بے روزگار ہوگئے۔برنس کمیونٹی کو یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا رہا ہے۔ چمن بارڈر بند ہونے کے وجہ سے ملکی تجارت پر بھی اس کےمنفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔بارڈر کی بندش کے سبب شاہراہ چمن ویران ہوگئی۔اس صورتحال کے سبب دونوں ممالک کے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ ان کازریعہ معاش بند ہوگیا ہے۔

تازہ ترین