کراچی (نیوز ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ نے ان الزامات کی تحقیقات کیلئے ایک آزاد پینل تشکیل دیدیا ہے کہ حکومت نے ارکان پارلیمنٹ، سماجی کارکنان اور صحافیوں کی جاسوسی کیلئے ان کے فون ہیک کیے۔ سپریم کورٹ نے یہ اقدام غیر قانونی جاسوسی کی تحقیقات کرانے کے حوالے سے دائر کردہ کئی درخواستوں کی سماعت کے بعد کیا ہے۔ جن افراد کی جاسوسی کی گئی تھی اُن کے نام ایک ایسے ڈیٹابیس میں شامل تھے جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اسرائیلی کمپنی این ایس او کے کلائنٹ ممالک کی دلچسپی کا موضوع تھا۔ یہ ڈیٹابیس 18؍ جولائی کو میڈیا کے بڑے اداروں کو لیک کر دی گئی تھی۔ بھارتی میڈیا ادارے اُن 16؍ انٹرنیشنل اداروں میں شامل تھے جنہوں نے اس فہرست کا جائزہ لیا اور یہ دیکھا کہ پیگاسس سافٹ ویئر دنیا بھر میں جاسوسی کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ این ایس او نے کوئی بھی غلط کام کرنے سے انکار کیا ہے۔