محمد خلیل الرحمٰن
مشرِق، مغرِب، شِمال، جُنوب
سِمتوں کے یہ نام ہیں خُوب
اُوپر اللہ، نیچے ہم
ہم پر اُس کا ہے یہ کرم
دُنیا ہم کو پیاری سی
اُس نے ہی رہنے کو دی
سُورج مشرِق سے نِکلے
شام کو مغرِب میں ڈوبے
صبح سویرے اُٹھّو سب
سُورج کو پھِر دیکھو جب
ہاتھ اپنے پھیلاؤ گے
سَمتوں کو یوں پاؤ گے
مشرِق میں سورج دیکھو
پیٹھ کے پیچھے مغرِب ہو
داہنے ہاتھ جنوب ہے
سَمت یہ کیسی خوب ہے
قطبِ جنوبی کی یہ سَمت
نقشے کی نچلی یہ سَمت
بائیں ہاتھ شِمال ہے
بھولنا اب تو محال ہے
قطبِ شمالی کی یہ سَمت
تارہٗ قطبی کی یہ سَمت
رات کے بھٹکے راہی کا
رہبر ہے قطبی تارا
رات جب اِس کو دیکھو گے
سَمتوں کو بھی سیکھو گے