آغا شورشؔ کاشمیری
آغا شورش کاشمیری مرحوم نے کسی کا نام لئے بغیر اپنے وقت کے قوم کے رہنماوں کا تعارف اپنی نظم میں کچھ یوں کرایا :
کچھ ایرے ہیں، کچھ غیرے ہیں
کچھ نتھو ہیں، کچھ خیرے ہیں
کچھ جھوٹے ہیں، کچھ سچے ہیں
کچھ بڈھے ہیں، کچھ بچے ہیں
کچھ ململ ہیں، کچھ لٹھے ہیں
کچھ چیمے ہیں، کچھ چٹھے ہیں
کچھ تلیر اور بٹیرے ہیں
کچھ ڈاکو اور لٹیرے ہیں
کچھ روٹی توڑ مچھندر ہیں
کچھ دارا، کچھ اسکندر ہیں
کچھ اپنی بات کے پکے ہیں
کچھ جیب تراش اُچکے ہیں
کچھ اِن میں ہر فن مولا ہیں
کچھ رولا ہیں، کچھ غولا ہیں
کچھ تاک دھنا دھن تاکے ہیں
کچھ الٹے سیدھے خاکے ہیں
کچھ ان میں رنگ رنگیلے ہیں
کچھ خاصے چھیل چھبیلے ہیں
کچھ چورا چوری کرتے ہیں
کچھ سینہ زوری کرتے ہیں
ہر چند بڑے ہشیار ہیں یہ
شہ زور ہیں یہ، سردار ہیں یہ
اب قوم کی خاطر مرتے ہیں
اسلام کا بھی دم بھرتے ہیں
معزز قارئین! آپ سے کچھ کہنا ہے
ہماری بھرپور کوشش ہے کہ میگزین کا ہر صفحہ تازہ ترین موضوعات پر مبنی ہو، ساتھ اُن میں آپ کی دل چسپی کے وہ تمام موضوعات اور جو کچھ آپ پڑھنا چاہتے ہیں، شامل اشاعت ہوں، خواہ وہ عالمی منظر نامہ ہو یا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، رپورٹ ہو یا فیچر، قرطاس ادب ہو یا ماحولیات، فن و فن کار ہو یا بچوں کا جنگ، نصف سے زیادہ ہو یا جرم و سزا۔ لیکن ان صفحات کو اپنا سمجھتے ہوئے آپ بھی کچھ لکھیں اور اپنے مشوروں سے نوازیں بھی۔ خوب سے خوب تر کی طرف ہمارا سفر جاری ہے۔
ہمیں خوشی ہے کہ آج جب پڑھنے کا رجحان کم ہوگیا ہے، آپ ہمارے صفحات پڑھتے ہیں اور وقتاً فوقتاً اپنی رائے کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اب ان صفحات کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنی رائے بھی دیں اور تجاویز بھی، تاکہ ان صفحات کو ہم آپ کی سوچ کے مطابق مرتب کرسکیں۔ ہمارے لیے آپ کی تعریف اور تنقید دونوں انعام کا درجہ رکھتے ہیں۔ تنقید کیجیے، تجاویز دیجیے۔ اور لکھیں بھی۔ نصف سے زیادہ، بچوں کا جنگ، ماحولیات وغیرہ یہ سب آپ ہی کے صفحات ہیں۔ ہم آپ کی تحریروں اور مشوروں کے منتظر رہیں گے۔ ہمارا پتا ہے:
رضیہ فرید۔ میگزین ایڈیٹر
روزنامہ جنگ، اخبار منزل،آئی آئی چندیگر روڈ، کراچی