کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات ورکن قومی اسمبلی شازیہ عطا مری نے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ملک کا قرضہ ہماری جی ڈی پی کے تقریباً 95 فیصد تک جا پہنچا ہے جو کہ فسکل ریسپانسبلٹی ایکٹ 2005 کی کھلی خلاف ورزی ہے جس کے مطابق ملکی قرضہ جی ڈی پی کے 60 فیصد سے تجاوز ہونا نہیں چاہیے اور ملک کے بیرونی قرضے تقریباً 122 ارب ڈالرز تک جاپہنچے ہیں،ملک کے حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی عوام دشمن پالیسیوں نے پاکستانی عوام کی کمر توڑ دی ہے، عمران نیازی نے 90 دنوں میں کرپشن کے خاتمے کا دعویٰ کیا تھا لیکن پی ٹی آئی کے لوگ خود کرپشن کررہے ہیں اور پی ٹی آئی حکومت نے ملک کے سارے کرپشن کے ریکارڈز بھی توڑ دیئے ہیں، عمران خان نے ملک کی معیشت، تعلیمی نظام اور سیکیورٹی کاچہرا بگاڑ دیا ہے، تین برسوں میں یہ 13 ویں مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات میں بجلی اور چینی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا ہے ان عوام دشمن فیصلوں کو پیپلزپارٹی مسترد کرتی ہے،مرتضیٰ وہاب نے کہاہے وفاقی حکومت کے ترجمان بتائے کہ وہ کونسی شوگر ملز ہیں جو پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں چل رہی ہے، احساس پروگرام چلانے سے احساس پیدا نہیں ہوتا، وفاقی حکومت میں عوام کیلئے احساس نہیں ہے،گورنر اسٹیٹ بینک کیسے حکومت کی ترجمانی کر سکتا ہے، اپنی نااہلیوں کا الزام سندھ حکومت پر ڈال دیا جاتا ہے، اگر شوگر کمیشن رپورٹ پر سزا دے دی ہوتی تو آج یہ صورتحال نہیں ہوتی۔