اقوام عالم کو آزادی کیسے ملتی ہے؟ یہ ایک طویل داستان ہے مگر یہ طے ہے کہ آزادی بھیک سے ملنے والی ریزگاری نہیں۔ قوموں کو اس کے لئے طویل اور صبرآزما جدوجہد سے گزرنا پڑتا ہے اور جب آزادی کی دولت حاصل ہوجاتی ہےتو ایک نئی کشمکش، ایک نئی جدوجہد اور ایک نئی تگ و دو کا آغاز ہوتا ہے۔ ایک طرف ارباب اختیار داخلی سالمیت کو یقینی بناتے ہیں تو دوسری طرف ملکی افواج اپنی دھرتی کو بیرونی خطرات سے محفوظ رکھنے کیلئے شبانہ روز مستعد اور تیار رہتی ہے۔افواج پاکستان کو بلامبالغہ دنیا کی بہترین افواج میں شمار کیا جاتا ہے۔
جسمانی، ذہنی اور تکنیکی ہر سطح پر افواج پاکستان دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی افواج سے کسی طور کم نہیں۔ فزیکل ایجیبلٹی اینڈ کا مبیٹ ایفیشنسی سسٹم کا تصور بھی ایسی تربیتی مشقوں کی ایک کڑی ہے۔ 2011ء میں اس وقت کے سپہ سالار جنرل اشفاق پرویز کیانی نے پیسز کا تصور پیش کیا۔ جس کا مقصد فوجی جوانوں کو جسمانی سطح پر اس قدر مضبوط بنانا تھا کہ وہ مخصوص حالات اور محدود ذرائع میں اپنی جسمانی صلاحیتوں کی بدولت اہداف کے حصول کو یقینی بناسکیں۔ پاک فوج کی سطح پر پیسز مقابلہ جات کا انعقاد تسلسل سے کیا جاتا ہے۔ اقوام عالم کی افواج کواس تصور سے متعارف کروانے کے لئے بین الاقوامی پیسز مقابلہ جات کے انعقاد کی بنیاد 2016ء میں رکھی گئی۔
پاک فوج اب تک دو بین الاقوامی پیسز کمپی ٹیشنز کا انعقاد کرچکی ہے ، پہلے مقابلہ جات 18؍ سے 24؍ اکتوبر 2016ء کومنعقد کئے گئے تھے جن میں 17؍ ممالک اور پاکستان کے نو فوجی دستوں نے شرکت کی۔ ان مقابلہ جات میں پاک فوج کی سروسز کور نے پہلی اور عوامی جمہوریہ چین اور سری لنکا کے فوجی دستوں نے بالترتیب دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔
دوسرے بین الاقوامی پیسز کمپی ٹیشنز کا انعقاد 8 سے 14 اکتوبر 2018تک کیا گیا جن میں 23؍ مہمان ممالک کے فوجی دستوں نے شرکت کی بین الاقوامی سطح پر عوامی جمہوریہ چین اور مقامی سطح پر پاک فوج کی انجینئرنگ کور نے فتح سمیٹی۔
پیسز (فزیکل ایجیبلٹی اینڈ کابیٹ ایفیشنسی سسٹم) کے تصور کی تعبیر کے لئے 2011ء میں پیسز سیل کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ان مقابلوں میں فوجی جوان خالصتاً اپنی جسمانی فٹنس اور اسٹیمنا کا مظاہرہ کرتے ہیں جو فوجی جوانوں کی جسمانی مہارت اور طاقت ان کے تندرست و توانا ہونے کا ثبوت ہے۔ پاک فوج کے زیر اہتمام لاہور میں تیسری پیسز چیمپئن شپ شان دار انداز میں کھیلی جانے کے بعد یاد گار انداز میں اپنے اختتام کو پہنچی،آئی ایس پی آر کے مطابق اختتامی تقریب ایوب سٹیڈیم لاہور میں ہوئی، کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل عبدالعزیز اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ چھ ممالک کے 101 ملٹری کھلاڑیوں نے ان مقابلوں میں حصہ لیا۔
ایونٹ پاک فوج کی 9 ٹیموں نے پیسز مقابلوں میں حصہ لیا ،انٹرنیشنل ٹیم کیٹیگری میں سری لنکا نے گولڈ میڈل حاصل کیا، متحدہ عرب امارات اور ازبکستان نے مشترکہ طور پر سلور میڈل حاصل کیا جبکہ کانسی کا تمغہ فلسطین،اردن اور عراق نے مشترکہ طور پر حاصل کیا۔
ڈومیسٹک کیٹیگری میں دفاعی چیمپئن انجینئرز رجمنٹل سینٹر ٹیم نے گولڈ میڈل حاصل کئے ،چاندی کا تمغہ ملتان کور جبکہ کانسی کا تمغہ بلوچ رجمنٹل سینٹر نے حاصل کیا۔ تیسرے بین الاقوامی پیسز مقابلوں کی کامیاب تکمیل پرامن پاکستان کی عکاس ہے، پاکستان پرامن قوم، کھیلوں کے لیے انتہائی محفوظ ملک ہے جبکہ انہوں نے تقریب کی کامیابی میں منتظمین، عملے کی کاوشوں کو سراہا۔