آسٹریلوی ٹیسٹ کپتان ٹم پین کا دورۂ پاکستان سے متعلق کہنا ہے کہ کچھ کھلاڑیوں میں پاکستان میں کھیلنےسے متعلق بے چینی پائی جاتی ہے، بعض کھلاڑی دورے پر ماہرین کی رائے پر مطمئن ہوجائیں گے، بعض کچھ زیادہ جاننا چاہیں گے ۔
آسٹریلوی ٹیسٹ کپتان ٹم پین نے دورۂ پاکستان پر رد عمل دیتے ہوئے کہاکہ کسی بھی ملک کے دورے سے قبل تمام معاملات پر بات ہوتی ہے، بات چیت میں جب درست جواب ملتے ہیں تو آرام دہ محسوس کرتے ہیں۔
ٹم پین کاکہنا ہے کہ بات چیت کے بعد بہترین ٹیم بنانے کی کوشش کرتے ہیں، سیکیورٹی معاملے میں ہر کوئی انفرادی طور پر فیصلہ کرتا ہے۔
آسٹریلوی ٹیسٹ کپتان کاکہنا تھا کہ 2017 ء میں ورلڈ11 کے ساتھ دورۂ پاکستان میں جو سیکیورٹی ملی اتنی زندگی میں نہیں دیکھی، ہمارے اوپر ہیلی کاپٹرز ہوتے تھے، ارد گرد 5 کلومیٹرز تک سڑکیں بند کر دی جاتی تھیں، ہر کلو میٹر پر چیک پوائنٹس بنائے گئے تھے سب کچھ غیر معمولی تھا۔
ٹم پین نے مزید بتایا کہ دورۂ پاکستان سے متعلق ابھی بہت کچھ ہونا باقی ہے،کھلاڑیوں کو آرام دہ محسوس کرنے کے لیے سیکیورٹی کو دیکھنا ہے، ہم کھیل کی ترقی کا حصہ اور پاکستان جیسے ملک میں کھیلنا چاہتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ ابھی ہم نے ایشیز سیریز کھیلنی ہے پھر دیکھیں گے کہ کیا معاملات ہوتے ہیں،اگر ہم پاکستان جاتے ہیں تو یہ بہت اچھی بات ہو گی۔