اسلام آباد (مہتاب حیدر) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک امور خالد منصور کا کہنا ہے کہ چین سے سی پیک کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے کی درخواست کی ہے اور پاکستان ، بیجنگ سے چینی اور امریکی ڈالرز میں قرضے لینے کو تیار ہے۔ تفصیلات کے مطابق، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک امور خالد منصور کا کہنا ہے کہ اسلام آباد نے چین سے درخواست کی ہے کہ وہ سی پیک کے تحت تقریباً 12 ارب ڈالرز کے منصوبے کے مکمل ہونے کی راہ میں رکاوٹیں دور کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ، بیجنگ سے چینی اور امریکی ڈالرز میں قرضے لینے کو تیار ہے۔ خالد منصور کا کہنا تھا کہ ہم نے توانائی کے چھ اور انفراسٹرکچر کے ایک منصوبے کے لیے چین سے درخواست کی ہے۔ توانائی منصوبوں پر 5 ارب ڈالرز لاگت آئے گی اور پاکستان ریلوے کے ایم ایل۔1 اسکیم پر کم سے کم لاگت کا تخمینہ 6.8 ارب ڈالرز لگایا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے چین کے نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن (این ڈی آر سی) کے وائس چیئرمین کو دو خط لکھے ہیں اور منصوبوں کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے کی درخواست کی ہے۔ قرضوں کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے چین کی جانب سے ٹرم شیٹ کا انتظار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلے امریکی ڈالرز میں 1 فیصد سود پر قرضوں کی درخواست کی تھی لیکن اب 2 فیصد سود پر بھی قرضے حاصل کرنے کو تیار ہے۔ حکومت نے 1700 کلومیٹر کے ایم ایل۔1 منصوبے کو 6.8 ارب ڈالرز میں مکمل کرنے کی منظوری دی تھی۔ خالد منصور کا کہنا تھا کہ پاکستان نے چین کو پیش کش کی تھی کہ وہ ایم ایل۔1 منصوبے کے لیے تمام چینی مسابقتی بولیوں کا انتظام کرے، اگر بولیاں 6.8 ارب ڈالرز سے زائد ہوئیں تو حکومت اس کے پی سی۔1 پر نظرثانی کو تیار ہے۔ جب کہ فوج نے منصوبے میں مکمل سیکورٹی فراہم کرنے کی پیش کش بھی کی ہے۔