سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی الیکشن کمیشن میں سماعت میں سندھ حکومت نے نیا قانون لانے کے لیے مہلت مانگ لی۔
الیکشن کمیشن میں جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن پیش ہوئے اور کہا کہ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے میں سنجیدہ نہیں، الیکشن کمیشن سندھ حکومت کو پابند کرے، ان سے ٹائم لائن مانگے۔
الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کے مہلت مانگنے پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نیا قانون نہیں لائیں گے تو پرانے قانون پر ہی حلقہ بندیاں کردیں گے، سندھ حکومت نے پہلے بھی الیکشن کمیشن سے ایک ماہ کی مہلت طلب کی تھی، آپ نے ایک ماہ میں کیا کیا؟
الیکشن کمیشن نے کہا کہ پہلے سندھ حکومت کا موقف تھا کہ مردم شماری کے نتائج کی اشاعت کا مسئلہ ہے، اب تو مردم شماری کے نتائج کی اشاعت ہوئے بھی6 ماہ کا وقت گزر چکا ہے، کیوں نہ توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم نے چیف سیکرٹری سندھ کو طلب کیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔
اس کے بعد الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔