گزشتہ روز ہونے والے آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں انگلش کرکٹر جونی بیئرسٹو 17 ویں اوور میں جمی نیشام کا کیچ پکڑنے سے قاصر رہے، بعد ازاں نیوزی لینڈ کو فائنل میں پہنچنے میں مدد ملی۔
ابوظہبی میں گزشتہ روز نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر پہلی مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں رسائی حاصل کی، یہ سیمی فائنل ایک سنسنی خیز مقابلہ رہا کیونکہ کیویز نے 15ویں اوور کے بعد میچ میں واپسی کی جس سے اُنہیں فائنل میں پہنچنے میں مدد ملی۔
17ویں اوور سے قبل نیوزی لینڈ کا اسکور 110 رنز چار وکٹوں پر تھا اور اسے 24 گیندوں پر 57 رنز درکار تھے۔ یہ انگلینڈ کے لیے کمانڈنگ پوزیشن کی طرح لگ رہا تھا، مورگن نے کرس جارڈن کو 17 واں اوور کرنے کے لیے بھیجا۔
اوور کی پہلی ڈلیوری میں نیشام نے جارڈن کو چھکا لگایا اور پھر تیسری گیند پر چوکا لگا دیا، اسی اوور میں نیشام نے گیند باؤنڈری کی طرف ہوا میں اُچھالی لیکن وہاں موجود انگلش کرکٹر جونی بیئرسٹو کیچ پکڑنے سے قاصر رہے۔
جونی بیئرسٹو کی اس ایک غلطی نے نیوزی لینڈ کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے میں مدد کی۔
ایک نظر جونی بیئرسٹو کے ہاتھ سے ڈراپ ہونے والے کیچ پر ڈالیں:
نیشام کے آنے سے پہلے ایسا لگ رہا تھا کہ نیوزی لینڈ شکست کی طرف بڑھ رہا ہے لیکن 31 سالہ کھلاڑی نے 11 گیندوں پر 27 رنز بنائے۔
نیشام کے جانے سے نیوزی لینڈ کا تعاقب خراب نہیں ہوا جبکہ اگلے ہی اوور میں مچل نے تین چوکے لگا کر نیوزی لینڈ کو فتح دلائی، مچل 47 گیندوں پر 72 رنز بنانے کے بعد ناٹ آؤٹ رہے۔