نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ ایل این جی کارگو بڑا اسکینڈل ہے، اس کی تحقیقات کیوں نہیں ہوئیں، نیب ، اوگرا کیوں خاموش ہے۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئےکہا کہ گرمی میں جب ایل این جی کی قیمت 13 ڈالرز تھی تو حکومت نے خریدی نہیں، اور اب جب اس کی قیمت 30 ڈالرز ہے تو خریدی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح 10 کھرب روپے کا تقصان ہوا ہے۔
شیری رحمان نے ملک میں گیس بحران کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں گیس کی کمی ہےاور گیس کی قیمت میں تین سو فیصد تک خوفناک اضافہ ہو چکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ نئے پاکستان میں آپ کھانا نہیں بنا سکیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسد عمر کہتے ہیں گیس کا بحران سندھ حکومت کا پیدا کیا گیا ہےجبکہ سندھ ستر فیصد گیس فراہم کرتا ہے لیکن سندھ کو مل کیا رہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ پورا ملک بلوچستان کی گیس کھا گیا اور انکو کچھ نہیں ملا اور اب پورا ملک سندھ کی گیس کھا رہا ہے ۔
شیری رحمان نے کہا کہ سندھ کی 52 فیصد ملز کے چولہے ٹھنڈے ہو رہے ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ سندھ کو معاشی پہیہ چلانے اور گھریلو صارفین کے لیے گیس کا آئینی حق ملنا چاہیے۔