تمباکو نوشی صحت کے لئے مضر ہے اور یہ ایک ایسی تشویشناک عادت ہے جو کہ کم عمر اور نوجوان نسل میں روزبروز بڑھتی جارہی ہے۔ تمباکو کے خطرناک دھوئیں سے اندرونی اعصابی نظام بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ گلے، منہ، زبان اور خوراک کی نالی کے کینسر سرفہرست ہیںاورسالانہ تقریباً 20000سے زائد افراد اسی مرض سے لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں عام طور پر سگریٹ نوش حضرات سگریٹ نہ پینے والوں کی نسبت کم عمر پاتے ہیں۔ اس کے خلاف پوری دنیا میں صرف چند ملکوں میں پابندی لگائی گئی ہے لیکن باقاعدہ طور پر اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا لیکن نوجوان نسل میں تمباکو نوشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے کے لئے اقدامات کرنا پڑیں گے جس سے ان کی صحت کو محفوظ بنایا جا سکے۔ اِس ضمن میں جو پہلو سب سے زیادہ غور طلب اور تشویشناک ہے وہ یہ ہے کہ حکومت جب یہ جانتی ہے کہ سیگریٹ نوشی صحت کے لئے مضر ہے تو ملک میں تمباکو کی پیداوار اور سیگریٹ بنانے کے عمل کو کنٹرول کیوں نہیں کرتی۔ اِس زہریلے دھوئیں کی وجہ سے ہر سال جو ہزاروں گودیں اجڑ جاتی ہیں اُس کا ذمہ دار کون ہے۔ والدین کو بھی اپنے بچوں کی سخت نگرانی کرنی چاہئے تاکہ وہ اِس بری لت کا شکار نہ ہو سکیں۔