وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ گھر بنا کر دیں گے، بستیاں بسا کر دیں گے، وعدہ کرتا ہوں جس کا جتنا نقصان ہوا ہے حکومت دے گی۔
سوات میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے ہونے والے شہریوں کے مالی نقصان کا ازالہ کریں گے، سیلاب سے تباہ گھروں کو دوبارہ تعمیر کریں گے۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی کا کہنا ہے کہ آبادیوں کو پانی کے راستوں سے ہٹا کر دوسرے مقامات پر نئی بستیاں آباد کریں گے، برس ہا برس سے لوگ پانی کے قدرتی راستوں پر گھر اور دکانیں بنا رہے ہیں، ڈی آئی خان میں تجاوزات کے خلاف مثالی آپریشن ہوا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ تجاوزات آج سے نہیں سال ہا سال سے لوگ بنا رہے ہیں، وقت کے ساتھ ندی نالوں کی صفائی نہیں کی گئی، جب پانی کو جگہ نہیں ملتی تو وہ باہر نکل کر زیادہ نقصان کرتا ہے، بونیر میں بیچ و بیچ ایسی مارکیٹ تھی جس کے ہٹانے پر عدالت سے اسٹے آرڈر آ گیا، اگر بونیر میں وہ مارکیٹ ہٹا دی جاتی تو شاید اتنا بڑا نقصان نہیں ہوتا۔
وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ تجاوزات قائم کر کے کیا آپ رزق حلال کما رہے ہیں؟ قبضوں سے گریز کریں، جب وارننگ دیتے ہیں کہ آپ یہاں سے ہٹ جاؤ تو وقت پر نہیں ہٹتے، عدالت چلے جاتے ہیں، جنہوں نے تجاوزات قائم کی ہیں، انہیں سزائیں بھی دیں گے، لیکن یہ کوئی مستقل حل نہیں، یہ بھی ہو سکتا ہے کہ تجاوزات نہ بھی ہوں تب بھی ایسی صورتِ حال ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر محکمے نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا ہے، متاثرہ علاقوں میں ڈاکٹر بھی پہنچائے، امداد بھی پہنچائیں، سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا بھی ازالہ کرنا ہے، سب سے پہلے عوام کا جو نقصان ہوا ہے اس کا ازالہ کیا جائے گا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاقی حکومت ہمارے لیے کچھ کر کے احسان نہیں کرے گی، یہ وفاق کی ذمے داری ہے، مجھ سے وفاق اور تمام صوبائی حکومتوں نے رابطہ کیا ہے، تعاون کا یقین دلایا ہے۔