رواں ماہ ہر جانب ورلڈ کپ کی گہما گہمی جاری ہے، بوڑھے ہوں یا جوان سب ہی شہری بھرپور جوش و جذبے سے ان کرکٹ مقابلوں میں دل چسپی لیتے نظر آرہے ہیں۔ ایک جانب سبز ہلالی پرچم لہراتے ہوئے پیر و جوان پاکستان کی کامیابی کے لیے دعا گو، پاک سر زمین سے والہانہ اظہارِِ محبت کررہے تھے تو دوسری جانب خواتین بھی سبز و سفید لباس میں ملبوس مطمئن و شاداں نظر آرہی تھیں۔ گویا وطنِ عزیز کا ہرگوشہ امن و آشتی کے گیت گاتا، گنگناتا نظر آرہاہے۔
پاکستان کی ورلڈ کپ کے میچوں میں کامیابی سب ہی کی خوشی کا سبب ٹھہری، پندہ دن قوم کو خوشی دینے والی ہماری ٹیم فائنل میں جگہ بنانے میں ناکام تو رہی لیکن قوم کی دعائیں اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ ہیں اور رہیں گی۔ ایسے گہما گہمی کے ماحول میں تعلیمی ادارے کیسے پیچھے رہ سکتے تھے اور جب بات ہو کرکٹ کی تو یوں بھی اکثر چہرے کِھل اٹھتے ہیں۔ جامعہ این ای ڈی کی سوسالہ تقریبات کے تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے کرکٹ میدان میں فلڈ لائٹس کے افتتاح کے موقع پر کرکٹ میچ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں این ای ڈی سے فارغ التحصیل سول انجینئر/ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ٹیم این ڈی المنائی الیون کی کپتانی کے فرائض انجام دیئے۔
دوسری جانب ٹیم این ای ڈی الیون کی قیادت وائس چانسلر جامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے سنبھالی،۔اس دوستانہ کرکٹ میچ کا آئیڈیا بھی شیخ الجامعہ کا تھا، انہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر اس آئیڈیا کو عملی جامہ پہنایا۔ ٹیم این ای ڈی المنائی الیون کے کپتان سید مراد علی شاہ کی قیادت میں المنائی کی جانب سے شہاب الدین، پروفیسرڈاکٹر معاذ اختر، بابر ثانی، اعجاز قاضی، عبد اللہ سلیم آرائیں، شایان لودھی،اسد، حسن، عثمان شہاب، خضراور میرنے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
جب کہ ٹیم این ای ڈی الیون کے کپتان پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کی قیادت میں رجسٹرار سید غضنفرحسین، ڈائریکٹر سروسزانجینئروصی الدین، ڈاکٹر فرخ عارف، کنٹرولر اسٹوڈنٹ افئیرزڈاکٹر علی حسن محمود، ڈپٹی رجسٹرار خالد مخدوم،ایکٹنگ مینجر اسپورٹس فرخندہ، اسسٹنٹ پروفیسر شعیب احمد، ٹیکنیکل اسسٹنٹ ٹو دی وائس چانسلر دانش الرحمان خان، ڈائریکٹر اوریک ڈاکٹر ریاض الدین، سینیئر آئی ٹی مینیجر خرم مسعود، اعتکاف حسین، جنیداور پی اے ٹو وائس چانسلر عمر احمد نے بھی ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
این ڈی کے آفیشل ویب سائٹ سے میچ لائیو ٹیلی کاسٹ کیا گیا۔ میچ کی میزبانی کے فرائض عمران محمد نے انجام دیئے۔”کھیل“ کو امن کا پیامبر کہا جاتا ہے، اس طرح کھلاڑی امن کے قاصد ٹھہرے، جب امن کے پیام بر اپنی اپنی ٹیموں کے ساتھ میدانِ کرکٹ میں اترے تو طالب علموں کی خوشی دیدنی تھی، کھیلوں کا فروغ کسی بھی ملک کے لیے باعث عزت سمجھا جاتا ہے، اسی طرح تعلیمی اداروں میں اِن کا انعقاد تعمیری سرگرمی سے عبارت کیا جاتا ہے۔
این ای ڈی یونی ورسٹی میں منعقدہ اس سرگرمی کو تعلیم دوست اور دراصل معاشرہ دوست سرگرمی کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا اور اسی معاشرتی دوستی کے نظریئے کے تحت جامعہ این ای ڈی نے اپنے اساتذہ سمیت اسٹاف اور فارغ التحصیل طالبِ علموں کو اس سرگرمی میں شامل رکھا۔ مہمان کھلاڑیوں شعیب محمد اورمعین خان کی شرکت نے جامعہ کے اس اقدام کو دوام بخشا۔
وائس چانسلر این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے کہا کہ طالب علموں کو مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کرنا اساتذہ کا فرض ہے تاکہ معاشرہ پروان چڑھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری جامعہ کھیلوں کے فروغ میں اپنا کردار اداکرتی رہی ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ ہماری جامعہ نے مشہور و معروف کھلاڑی قوم کو دیئے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نےکہ ہمارے نوجوانوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں،انہیں سہولتیں فراہم کرتے رہیں گے۔ ہمارے زمانے میں اسپورٹس کی سہولتوں کا فقدان تھا۔ یو نی ورسٹی میں بین الاقوامی معیار کی اسپورٹس سہولتوں کا ہونا قابل ستائش ہے۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے چار چوکوں کی مدد سے 29گیندوں پر 28 رنز بنائے اور دو کھلاڑیوں کو پولین کی راہ دکھائی۔
وزیرِاعلیٰ کی ٹیم این ای ڈی المنائی الیون نے پہلے کھیلتے ہوئے 124 رنزکا ٹارگٹ دیااور این ای ڈی الیون کو 77رنز سے شکست دے کرکامیاب ہوئی۔ مین آف دی میچ ورزیر اعلی سندھ، بیسٹ بولر کا اعزاز بابر ثانی اور بیسٹ بیٹس مین اعجاز قاضی رہے۔