• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرنلسٹس کنونشن، پریس کتنا جھوٹ بول سکتا ہے، میڈیا کو باندھنے کی کوشش ہورہی ہے، مریم نواز

اسلام آباد (ایوب ناصر ،خصوصی نامہ نگار) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کوئٹہ سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کرنے کا اعلان کردیا ہے ،بدھ کو قومی جرنلسٹس کنونشن میں پیش کردہ چارٹرفریڈم آف سپیچ اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا،اس موقع پر خطاب کرتے ہو ئے مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نوازنے کہا ہے کہ نالائق حکو مت کو آخری دھکا دینے کا وقت آگیا ہے ، مسلم لیگ(ن) پی ایف یوجے کے لانگ مارچ میں شانہ بشانہ کھڑی ہوگی ، نالائق حکومت اپنی نالائقیاں چھپانے کے لئے میڈیا اتھارٹی بنا رہی ہے ۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیراہتمام مقامی ہوٹل میں منعقدہ قومی جرنلسٹس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےمسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آج مردہ ضمیر والے شخص کو سرایا جاتا ہے ،زندہ ضمیر کی یہاں کوئی جگہ نہیں، آج نواز شریف کو اگر انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا گیا تو میر شکیل الرحمن کے ساتھ بھی یہی سلسلہ رواں رکھا گیا، اگر سیاست دانوں نے گولیاں کھائی ہیں تو صحافی برادری بھی اس ظلم کا شکار رہی، میں ہر الزام برداشت کر سکتی ہوں مگر حب الوطنی پر سوال برداشت نہیں ہو سکتا، اگر بلوچستان کی بات کروں تو غداری کا فتویٰ دے دیا جاتا ہے، میڈیا کا گلا گھونٹنا ملک کے گلے گھوٹنے کے مترادف ہے،آج کہا جاتا ہے کہ مثبت رپورٹنگ کریں، کیا مہنگائی پر بات نہ کرنا مثبت رپورٹنگ ہے ؟ حکومت کے قصیدے پڑنا کیا مثبت رپورٹنگ ہے ؟ آج یہ بات زبان زد عام ہے کہ ملک کا بیڑا غرق ہو چکا، پریس کتنا جھوٹ بول سکتا ہےسب کچھ آویزاں ہے، آج پارلیمنٹ میں لوگوں کو زبردستی لایا گیا، آج قانون سازی کی دھجیاں اڑائی گئیں، آج پارلیمنٹیرینز خود کہہ رہے ہیں کہ وہ آئے نہیں انہیں لایا گیا ہے،آج میں سب کو اس حکومت کے خلاف برسرِ پیکار آنے کی دعوت دیتی ہوں ،حکومت نے 20 تاریخ سے پہلے ہی سب کچھ کرنا ہے ، آج میڈیا کو مکمل آزادی کی ضرورت ہے ،اس گرتی ہوئی خوف کی دیوار کو ہم نے ایک دھکا اور دینا ہے، میں اور میاں نواز شریف میڈیا کے ساتھ کھڑے ہیں، جو بھیک مانگ کر اقتدار میں آئیں وہ قانون سازی بھی انہی کے لیے کرتے ہیں ، آج پی ایم ڈی اے کے شکنجے میں میڈیا کو باندھا جا رہا ہے، میں نے دنیا کی تاریخ میں پہلی بار میڈیا پر قدغن لگانے کے پروگرام میں ڈیولپمنٹ کا لفظ دیکھا، ، آج سچ کی پاداش میں صحافیوں کو اغوا اور گولیاں ماری جاتی ہیں،اس ملک کو جادو ٹونے سے چلایا جا رہا ہے ،آج اداروں کی تقرریوں میں کالی دال جسم کے ساتھ مل کر آنے والے شخص کی رائے کو اہمیت دی جاتی ہے۔پیپلزپارٹی کے سینیٹر (ر) فرحت بابر نےکہاکہ پیپلز پارٹی کبھی بھی آزادی صحا فت کے خلاف کھڑی نہیں ہوئی اور نہ ہی ہم میڈیا کو پابندیوں میں جکڑ نے کے حامی ہیں، صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس شہزادہ ذوالفقار نے کہاکہ 2008ء کے بعد سے 26 صحافی اپنی جانیں دے چکے ہیں اور 14 صحافی گولیوں کا نشانہ بنے جبکہ 12کے قاتلوں کا کچھ پتہ نہیں ہے ، پوری صحافی برادری لانگ مارچ کی تاریخ کی منتظر ہیں ، ہم پندرہ دن کی تیاری کے بعد لانگ مارچ کا اعلان کریں گےجو کوئٹہ سے شروع ہو گا اور 10 دنوں میں کراچی ،حیدرآباد ،سکھر ،رحیم یار خان ، بہاورلپور ،ملتان ،فیصل آباد اور لاہور سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے ،اس لانگ مارچ کو کامیاب بنائیں گے،سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے ناصر زیدی نے کہاکہ حکومت سب کو ختم کرکے پاکستانی میڈیا اتھارٹی بل لانا چاہتی ہے، ہمیں معلوم ہے کہ اس کے پیچھے کون سی قوتیں ہیں ۔پی ایف یو جے نے ہر دور میں کالے قوانین کے خلاف اور آزادی اظہار رائے کے لئے بھرپور جدوجہد کی ہے، آخر میں ناصر زیدی نے چارٹر آف فریڈ آف سپیچ پڑھ کر سنایا اور شرکاء نے ہاتھ اٹھا کر چارٹر کے حق میں ووٹ دیا، پاکستان بارکونسل کے وائس چیئرمین خوشدل خان نے کہاکہ موجودہ حکومت ضیاء الحق کے دور حکومت کی یاد دلا رہی ہے ، یہاں سچ بولنے پربھی سزا دی جاتی ہے اب ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ سول مارشل لاء ہے،نومنتخب صدر سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر احسن بھون نے وکلاء کی جانب سے اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا،عاصمہ شیرازی نے کہا کہ آج ہماری آواز کو دبانے کے لئے گالی اور گولی کا استعمال کیا جارہا ہے ،ذہنوں پر پہرے لگائے جارہے ہیں ، تمام ہتھکنڈوں کے باوجود صحافی جھکیں گے نہ ڈریں گے اور نہ ہی بکیں گے ، یہ قلم نہ کبھی رکا ہے اور نہ رکے گا ۔ملک کے دوسرے شہروں سے آئے ہوئے صحافیوں نے پی ایف یو جے کی قیادت سے کہا کہ ہم آپ کی قیادت میں لانگ مارچ کے اعلان کا انتظار کررہے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ تمام صحافی برادری اور تمام سیاسی پارٹیوں کے ورکرز اس لانگ مارچ کو کامیاب بنائیں ، آج آپ تاریخ کا اعلان کریں اور ہم اپنا اپنا حصہ ڈالیں گے ،جماعت اسلامی کی عائشہ سید نے کہا کہ ہم پی ایف یوجے کے مطالبات کے حق میں ہیں ،سینئر صحافی حامد میر نے اپنے خطاب میں کہاکہ جو بھی صحافی ڈکٹیشن نہیں لیتا اس کے ساتھ کچھ نہ کچھ ہو جاتا ہے، پہلے ہمارا دشمن ہمیں معلوم ہوتا تھا مگر آج وہ دشمن نامعلوم ہوتا ہے ،پاکستان میں صحافیوں کے بہت سے مسائل ہیں۔

تازہ ترین