مکان کی تعمیر ایک مشکل اور تھکا دینے والا عمل ہوتا ہے۔ تاہم، جب آپ اپنے خوابوں کا گھر تعمیر کرنے جارہے ہوتے ہیں تو آپ کی خواہش ہوتی ہے کہ تکمیل کے بعد رہنے کے لیے آرام دہ ہونے کے ساتھ یہ نظروں کو بھی بھائے۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیشہ اعلیٰ معیار کا تعمیراتی مواد استعمال کیا جانا چاہیے کیونکہ وہ پائیدار اور خوبصورت ہوتا ہے۔
مکان کی تعمیر کے دوران ہر حصے پر بھرپور توجہ دی جاتی ہے، ایسے میں یہ بھی ضروری ہے کہ فنشنگ کے بعد اس کی آرائش کرتے ہوئے روشنیوں کا بھی مناسب انتظام کیا جائے۔ گھر کے اندرونی حصے میں برقی روشنیاں جتنی دلکشی عطا کرتی ہیں، بیرونی حصے میں بھی یہ مختلف ماحول پیدا کرتی ہیں۔
باغیچہ میں روشنی کا انتظام
گھر میں بنائے جانے والے باغیچہ کو رات کے وقت بھی جاذب نظر دکھانے کے لیے اس میں برقی روشنیوں کو بنیادی حیثیت دی جاتی ہے۔ کچھ عرصہ قبل تک لوگ باغیچہ میں مناسب لائٹنگ کا انتظام نہیں کرتے تھے اور شام کے بعد گھر کا یہ حصہ نسبتاً تاریک نظر آتا تھا۔ لیکن اب وقت گزرنے کے ساتھ اس رجحان میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ غروب آفتاب کے بعد اس حصے کی چکا چوند میں اضافہ کے لیے مناسب لائٹنگ ارینجمنٹ کیا جانا ضروری ہے تاکہ اس کی خوبصورتی رات میں بھی دل کو لبھائے۔
بیرونی دیواریں
مرکزی دروازے کے ساتھ والی دیوار اور اندر داخلے کے بعد گھر میں جو پہلی دیوار نظر آتی ہے ، اسے روشنی سے بھرپور ہونا چاہیے۔ ان دیواروں میں ڈیکوریشن لائٹس کا استعمال اس طرح کیا جائے کہ گھر میں داخل ہوتے وقت خوبصورت ماحول کا احساس ہو۔ گھر کی بیرونی دیواروں پر نصب کی جانے والی لائٹس ابھری ہوئی ہونے کے بجائے اگر دیوار میں نصب ہوں تو یہ زیادہ اچھا تاثر قائم کریں گی۔
شمسی روشنیاں
آجکل لوگ متبادل توانائی کے حصول کی طرف توجہ دے رہے ہیں تاکہ ان کے بجلی کے بل میں کسی حد تک کمی آسکے۔ یہی وجہ ہے کہ گھرکے بیرونی حصے کی لائٹنگ کے لیے بھی لوگ شمسی روشنیاں (سولر لائٹس) نصب کرنے پر غور کررہے ہیں۔ پاکستان میں سورج چونکہ سال کے بیشتر حصے اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ چمکتا ہے، ایسے میں سولر لائٹس کا استعمال ایک اچھا انتخاب ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سورج کی ریڈی ایشن اور درجہ حرارت کا موازنہ اگر جرمنی سے کیا جائے تو ملک میں سولر پینلز سے33فیصد زیادہ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ بجلی کے لوڈ کو ایل ای ڈی لائٹس لگا کر کم کیا جاسکتا ہے، یہ لائٹس بہت کم بجلی استعمال کرتی ہیں اور چلتی بھی طویل مدّت تک ہیں۔ یہ قدرے مہنگی تو ہوتی ہیں مگر طویل المیعاد استعمال کے حوالے سے دیکھا جائے تو کفایتی ثابت ہوتی ہیں۔
سیڑھیوں پر لائٹنگ
سیڑھیوں پر روشنی کی تنصیب پر عموماً لوگ توجہ نہیں دیتے، جس کی وجہ سے رات کے اوقات میں ان پر چڑھنے میں دقت ہوتی ہے۔ اگر آپ کے گھر کے بیرونی حصے میں سیڑھی موجود ہے تو اس کو رات کے وقت روشن رکھنے کے لیے ایل ای ڈی لائٹس کا استعمال کریں۔ سیڑھیوں کو روشن کرنے کے لیے لائٹنگ کےدلکش اور جدید اسٹائل اپنائیں۔ اس مقصد کے لیے ہر زینےپر اس انداز میں ایل ای ڈی لائٹس کی تنصیب کی جائے کہ وہ دکھائی نہ دیں مگر رات کے وقت سیڑھیوں کو روشن کرکے ایک خوبصورت تاثر پیش کریں۔
فرشی روشنیاں
دیواروں میں برقی روشنیوں کی تنصیب عام بات ہے، مگر باغیچہ، کار پورچ، واک وے وغیرہ کی دلکشی بڑھانے کے لیے فرشی روشنیوں کا انتخاب کریں۔ فرشی روشنیوں کا استعمال عموماً باغیچے والی دیوار سے منسلک فرش پر کیا جاتا ہے، جس سے یہ دیوار خوبصورت نظر آتی ہے۔ ان لائٹس کو فرش پر اوپر کے رُخ نصب کیا جاتا ہے، اس طرح روشنی ہر طرف بکھرجاتی ہے۔ فرشی روشنیاں رات کو ماحول پُراسرار بنا دیتی ہیں اور رات کے وقت گھر کے بیرونی حصےمیں وقت گزارنا بڑا رومانوی معلوم ہوتا ہے۔
ہینگنگ لائٹس
گھر کے بیرونی حصے کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے ڈیکوریشن لائٹس کا استعمال عام ہے۔ یہ لائٹس شیڈ کے ساتھ دستیاب ہوتی ہیں تاکہ دھوپ اور پانی سے محفوظ رہیں۔ ہینگنگ لائٹس کے علاوہ چھوٹے بلب اور روشنیوں کے ہار لٹکا کر بیرونی حصے میں خوشگوار ماحول پیدا کیا جاسکتا ہے۔ سیڑھیوں کی جانب جانے والے راستے پر روشنی کاانتظام بیرونی حصے کو مزید خوبصورتی فراہم کرنے کاباعث بنتا ہے۔
درختوں پر برقی روشنیاں
گھر میں موجود درختوں کو رات کے وقت روشن رکھنے کے لیے ان پر برقی روشنیاں لگائی جاسکتی ہیں۔ درختوں پر لائٹس لگانے سے پورچ ایریا بھی روشن معلوم ہوتا ہے۔ یہ ایک اچھوتا آئیڈیا ہے، جس کی وجہ سے شام کے وقت صحن اور باغ میں بیٹھ کر قدرتی ماحول سے لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ باغیچے کے آغازیا اختتامی حصے میں درختوں پر لائٹس کی تنصیب کروائی جاسکتی ہے۔ اس کے لیے زمین پر لوہے کا اسٹینڈ بھی لگایا جاتا ہے، جس پر عام بلب سے بڑا بلب لگا کر باغیچےکو روشن کیا جاسکتا ہے۔