تعمیراتی صنعت میں آہستہ آہستہ اور غیرمحسوس طریقے سے ایسی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں، جنھیں پائیدار تعمیرات کی طرف ایک قدم کہا جاسکتا ہے۔ ’گرین کنسٹرکشن‘، ’ڈیمینشیا فرینڈلی آرکیٹیکٹ‘ وغیرہ اس کی چند مثالیں ہیں۔ دنیا کی ایک ابھرتی ہوئی معیشت، جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں ایک کارپوریٹ عمارت تعمیر کی گئی ہے۔ آرکیٹیکٹ اور تعمیرات کا اعلیٰ نمونہ یہ عمارت خواص کے لیے مخصوص رکھنے کے بجائے اپنی وسعت کے باعث موضوعِ عام بن رہی ہے۔ عمارت کا ڈیزائن برلن سے تعلق رکھنے والے ’ڈیوڈ چِپرفیلڈ آرکیٹیکٹس‘ نے بنایا ہے، جو اس عمارت کے ذریعے فلک بوس تعمیرات کے شعبے میں نئی جہتیں متعارف کرانا چاہتے ہیں۔
سیئول کی بے ترتیب عمارتوں کے سمندر میں، یہ عمارت ایک نیا پیغام ہے، جو تقریباً مکعب شکل کی عمارت ہے۔ یہ عمارت جتنی چوڑی ہے، اس سے بس تھوڑی سی ہی اونچی ہے۔ اس کی اونچائی 100میٹر ہےاور اس کی بالائی منزلوں پر تین ’روف ٹاپ گارڈنز‘ تعمیر کیے گئے ہیں۔ روف ٹاپ گارڈن فلورز باہر سے ایسے معلوم ہوتے ہیں، جیسےعمارت کی بڑی کھڑکیاں کھول دی گئی ہوں۔ ڈیوڈ چِپرفیلڈ آرکیٹیکٹس کے پارٹنر آرکیٹیکٹ کرسٹوفر فیلجر، انھیں کسی علامتی جزو سے زیادہ معنی دیتے ہیں۔ ’ہم سمجھتے ہیں کہ شہری علاقے میں اس پیمانے اور اہمیت کی عمارت تعمیر کرتے وقت ہمیں سماجی ذمہ داری کا دامن تھامے رکھنا چاہیے۔ ہم 2لاکھ 20ہزار مربع میٹر رقبے پر مشتمل ایک عمارت تعمیر کرنے جارہے تھے، ایسے میں ہم نے خود سے سوال کیا، ’کیا ایک اتنی بڑی کارپوریٹ ہیڈ کوارٹر کی عمارت کو عوامی دلچسپی کا سامان رکھنے والی عمارت کے طور پر بھی تعمیر کیا جاسکتا ہے‘؟
یہ 2009ء کی بات ہے جب، امور پیسفک کارپوریشن نے ایک عام نیلامی کے ذریعے اپنی ہیڈ کوارٹر بلڈنگ تعمیر کرنے کے لیے مختلف آرکیٹیک اداروں سے اظہارِ دلچسپی کی بولیاں منگوائیں۔ عام نیلامی کے ذریعے ہیڈکوارٹر بلڈنگ ڈیزائن کرنے کا کام چِپرفیلڈ آرکیٹیکٹس نے حاصل کیا۔
’آج کے دور میں عوامی مقام والی عمارت سے مطلب لیا جاتا ہے کہ بالائی منزلوں پر دفاتر اور نچلی منزلوں پر تجارتی سرگرمیوں کے لیے جگہ بنائی جائے۔ تاہم، اگر دیکھا جائے تو ایسی عمارت عوامی مقام کم اور کاروباری جگہ زیادہ بن جاتی ہے‘، فیلجر کہتے ہیں۔ فلیجر اور چِپرفیلڈ آرکیٹیکٹ کی ٹیم نے کلائنٹ کے ساتھ جب پروجیکٹ ڈیزائن پر کام کا آغاز کیا اور ان کے سامنے اپنے مشاہدات رکھے تو وہ ان کے مشورے سُننے کو تیارہوگئے۔ نتیجتاً، کلائنٹ کمپنی گراؤنڈ فلور پر کمرشل سرگرمیوں کے لیے شوروم بنانے کے ارادے سے مکمل طور پر دستبردار ہوگئی۔ فیصلہ کیا گیا کہ گراؤنڈ فلور پر عوام کی تفریح اور فرصت کے لیے دلچسپیاں پیدا کی جائیں گی، جہاں وہ خوبصورتی، علم اور یگانگت کے احساسات کو قریب سے محسوس کرسکیں ۔
یہی وجہ ہے کہ سیر و تفریح کے لیے آنے والے لوگ جب اس عمارت میں داخل ہوتے ہیں تو نمائش کے چھوٹے چھوٹے کونے، میوزیم اور ایک لائبریری ان کا استقبال کرتی ہے۔ یہاں چائے، کافی کی 2 اور پھولوںکی ایک دکان بھی موجود ہے۔ ’ان دکانوں کو یہاں اس لیے کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی کہ وہ منافع کمائیں بلکہ یہ دکانیں یہاں لوگوں کو لانے اور ان کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونےکے لیے موجود ہیں‘، فیلجر کہتے ہیں۔
عمارت کا وہ رُخ جو شہر کی طرف کھلتا ہے، اس میں ’اربن پلاننگ‘ کے تمام اجزاء کا خیال رکھا گیا ہے۔ ’میں نے گزشتہ ایک عشرے میں اس شہر میں اربن پلاننگ کے حوالے سے لوگوں میں جتنا شعور بڑھتے دیکھا ہے، وہ دنیا میں کہیں نہیں دیکھا، جہاں نہ صرف بالائی منزلیں شامل ہیں، بلکہ زمینی منزل کی جگہ کا استعمال بھی شامل ہے۔ سیئول میں اربن پلاننگ کا ایک اور مثبت کارنامہ یہ ہے کہ اس عمارت کے ساتھ مشرق میں واقع امریکی بری فوج کی بیرکوں کو شہر کے سب سے بڑے ’نیچرپارک‘ میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ ’فوجی بیرک، نیچر پارک میں تبدیل ہوجانے کے بعد ہماری عمارت ایک نئے اور وسیع قدرتی مقام کا گیٹ وے بن جائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے شروع سے ہی اپنے پروجیکٹ میں فطرت کے جزو کو اہمیت دی۔ بعد میں روف ٹاپ گارڈن کی سوچ اسی سے پروان چڑھی تھی‘۔
عمارت کی تعمیر کے لیے مرکزی داخلہ گیٹ کے ساتھ فلک بوس عمارت بنانے کے بجائے ایک نسبتاً کم اونچی اور چوڑی عمارت کے تصور پر کام کیا گیا۔ عمارت کے صحن میں داخل ہونے کے لیے مرکزی داخلہ گیٹ دینے کے بجائے چاروں کونوں پر وسیع داخلے راستے بنائے گئے ہیں۔ ’اس کے علاوہ، صحن کے باعث ہمارے لیے یہ بھی ممکن ہوسکا کہ مربع نما شکل کی عمارت کے تین اطراف سے اس میں قدرتی روشنی کے لیے جگہ فراہم کی جائے۔
اپنی پائیدار تعمیرات اور توانائی بچت کی خصوصیات رکھنے کے باعث اس عمارت کو’ ’ایل ای ای ڈی‘‘ گولڈ سرٹیفکیشن دی گئی ہے۔ ’اس عمارت کو صاف، سادہ اور اُٹھا ہوا گراؤنڈ فلور، صحن، عمودی حدبندی، کھلے روف ٹاپ گارڈن، سن شیڈ کے ساتھ چھت تک اونچی کھڑکیاں اور سماجی ذمہ داری کے پہلوؤں کو مدِنظر رکھتے ہوئے تعمیر کیا گیا ہے،مجموعی آرکیٹیکچر میں وہ تمام پہلو ہیں جنھوں نے اس عمارت کو مستقبل کے دیگر تعمیراتی منصوبوں کے لیے قابلِ تقلید بنادیا ہے۔