• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوں تو سارا سال ہی مچھلی کھائی جاتی ہے لیکن موسم سرما کے آتے ہی مچھلی کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے، صحت پر بے شمار فوائد کے حصول کے سبب طبی ماہرین کی جانب سے بھی مچھلی کاا ستعمال تجویز کیا جاتا ہے۔

ماہرین غذائیت کے مطابق سفید گوشت میں شمار کی جانے والی مچھلی میں پروٹین آیوڈین، سلینیم، زنک، وٹامن D اور وٹامن B12 جیسے مفید اجزا پائے جاتے ہیں اور اسے دماغ کی غذا بھی قرار دیا جاتا ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق مچھلی اومیگا 3 جیسے بنیادی اہم غذائی اجزا سے بھرپور ہوتی ہے، ایک ہفتے میں کم سے کم دو بار مچھلی ضرور کھانی چاہیے جبکہ ایک بار کھال سمیت اور دو سے تین بار کھال کے بغیر کھانا مفید ہے۔

مچھلی کی کھال میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے، مچھلی کی کھال دل کی بیماریوں، کینسر اور فالج اٹیک سے بھی بچاتی ہے، وٹامن ڈی کے حصول کے لیے بھی مچھلی کو اپنی خوراک کا لازمی حصہ بنانا چاہیے۔

ماہرین کے مطابق جہاں مچھلی کھانا مفید ہے وہیں مچھلی کے زیادہ استعمال کے سبب صحت پر نقصانات بھی آ  سکتے ہیں۔

مچھلی کھانے کے نقصانات کیا ہیں ؟

ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں سمندر اور دریاؤں میں دن بہ دن گندگی بڑھتی جا رہی ہے، اسی لیے اب مچھلی کھانے یا اس کے زیادہ استعمال کے نتیجے میں افادیت پر اثر پڑا ہے۔

نیوٹریشنسٹس کے مطابق ہر غذا کے زیادہ استعمال کے نتیجے میں نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پہلے برسوں کے مقابلے میں اب مچھلی پہلے جیسی مفید نہیں رہی ہے، اسی لیے اگر مچھلی ہفتے میں دو سے تین بار 3 سے 4 مہینوں کے لیے استعمال کر لی جائے تو اس کے نقصانات کم اور فوائد زیادہ ہیں جبکہ اگر یہی مچھلی سالہا سال کھائی جائے تو اس کے صحت پر نقصانات آ سکتے ہیں۔

تازہ ترین