ملک بھر میں گیس کی قلت نے عوام کا جینا دشوار کردیا، صبح و شام گیس کا انتظار عوام کا مقدر بن گیا۔
چولہا جل بھی جائے تو موم بتی جیسی لو سے چائے بنانا محال ہوگیا جبکہ دو وقت کا کھانا بنانا تو چیلنج بن کر رہ گیا ہے۔
عوام پوچھتے ہیں کہ مہنگائی کے طوفان میں بازار سے بار بار کھانا کیسے لائیں؟ بحران کب تک جاری رہے گا؟ کوئی بتانے والا ہی نہیں ہے۔
کراچی، کوئٹہ، پشاور، راولپنڈی، فیصل آباد اور سرگودھا سمیت مختلف شہروں میں عوام رل گئے ہیں۔
ایل پی جی اور لکڑی کی بڑھتی قیمتوں نے توانائی کے متبادل ذرئع سے گزارہ بھی مشکل بنادیا ہے۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان میں شہری خون جماتی سردی میں بھی گیس کا ہیٹر چلانے سے قاصر ہوگئے ہیں۔