• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیل میں نہ ہوتا تو پی ڈی ایم اتحاد بچانے کی کوشش کرتا، خورشید شاہ


کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز پروگرام ’ایک دن جیو کے ساتھ‘ میں پیپلز پارٹی رہنما سید خورشید شاہ نے میزبان سہیل وڑائچ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ابھی تک نہیں سمجھ سکا کہ مجھے جیل میں کیوں ڈالا گیا ، اصل وجہ یہی تھی کہ حکومت مجھے سیاست سے آؤٹ کرنا چاہتی تھی، جب میں اپوزیشن لیڈر تھا عمران خان اور ان کی پارٹی اپوزیشن کا حصہ تھی جب عمران خان پارلیمنٹ سے ہٹنے لگے تو میں نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ پارلیمنٹ کو نہ چھوڑیں ، میری سب سیاستدانوں سے اچھی دوستی ہے ممکن ہے یہی کوشش کی گئی ہوگی جب دوسری جماعتوں پر ڈینٹ لگایا جائے تو میں بیچ میں نہ ہوں، اگر میں جیل میں نہ ہوتا تو پوری کوشش کرتا پی ڈی ایم کا اتحاد نہ ٹوٹے۔ نیب چیئرمین کے حوالے سے کہا کہ ان کے دور میں گرفتار ہوا تو ہنسی آتی تھی اور مولا علی کا یہ قول بھی یاد آیا کہ جس پر احسان کرو اس کے شر سے ڈرو۔ گرفتاری کے دوران بھٹو کی کتابیں پڑھیں ۔ نیب قوانین جب آئے تھے ہم نے بھرپور کوشش کی تھی اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کی اور نوازشریف متفق بھی ہوئے تھے پیچھے کیوں ہٹ گئے اس بارے میں نہیں جانتا ہمارا ارادہ تھا کہ نیب میں ترامیم ہوجائیں لیکن ایسا نہیں ہوا۔ جیل پہلی دفعہ نہیں گیا حکومت میں ہوتے ہوئے بھی جیل کاٹ چکے ہیں مشرف دور میں بھی جیل کاٹی ہے۔

تازہ ترین