کمپیوٹر بننے والی کمپنی نے دنیا کا سب سے طاقتور کوانٹم پروسیسر تیار کیا ہے ۔ جسے ایگل کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی پروسیسنگ رفتار 127 کوانٹم بٹس (کیوبٹس) ہے۔توقع ہے کہ اس اہم پیشرفت سے انتہائی تیزرفتار کوانٹم کمپیوٹر کی تجارتی تیاری کی راہ کھلے گی۔
اس کے برخلاف کوانٹم کمپیوٹروں میں کیوبٹ صفر اور ایک کے درمیان ہوسکتی ہے لیکن ایک ہی وقت میں دونوں کیفیات میں بھی ڈیٹا رکھا جاسکتا ہے۔ اس سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ ڈیٹا پروسیسنگ کے لامحود آپشن کھل سکتے ہیں۔ اب 127 کیوبٹس ایگل کو دنیا کا طاقتور ترین کوانٹم پروسیسر قرار دیا گیا ہے ۔
2.0کوانٹم کمپیوٹروں کو کمپیوٹنگ کا مستقبل قرار دیا جارہا ہے جنہیں کوانٹم فزکس کے اصولوں پر بنایا جاتا ہے۔ اس سے کمپیوٹنگ کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ کمپنی نے چپ کے پورے آرکیٹیکچر کو نئے سرے سے بنایا ہے ۔ پروسیسر میں کوبٹس کو ایک ہی سطح (سنگل لیئر) پر رکھا گیا ہے ۔ اس سے غلطیوں میں کمی ہوجاتی ہے اور کنٹرول وائرنگ کئی طبعی سطحوں پر پھیل جاتی ہے۔
اگر روایتی کمپیوٹر کو ایگل کوانٹم کمپیوٹر کی طرح بنایا جائے تو اس کے لئے دنیا کے ہر فرد کے جسموں میں موجود ایٹم کے برابر ذرّات درکار ہوں گے۔ کمپنی کے مطابق یہ کوانٹم کمپیوٹنگ کے شعبے میں کسی انقلاب سے کم نہیں اور اسے ماہرین نے کوانٹم مفاد (ایڈوانٹیج) کا نام دیا ہے۔