سابق چیف جسٹس جسٹس (ر) ثاقب نثار سے منسوب آڈیو کی صداقت کی تصدیق ہوگئی، فارنزک کے ماہر امریکی ادارے نے اسے درست قرار دیدیا۔
ملٹی میڈیا فرانزک میں مہارت رکھنے والے امریکی ادارے گیرٹ ڈسکوری نے سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار سے منسوب آڈیو کی صداقت اور درُستی کی تصدیق کر دی۔
سابق چیف جسٹس کی آڈیو سامنے لانے والے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم فیکٹ فوکس نے اس حوالے سے بیان جاری کردیا۔
اپنے بیان میں فیکٹ فوکس نے کہا کہ گیرٹ ڈسکوری کے پاس سرکردہ ماہرین کی ٹیم ہے، جس کے پاس امریکی عدالتوں کے سامنے شواہد پیش کرنے، ان کا تجزیہ کرنے اور عدالتی گواہی کا طویل تجربہ ہے۔
ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم نے مزید کہا کہ تجزیاتی فرم نے آڈیو کا اسپیکٹروگرام ملاحظہ کیا اور گواہی دی کہ آڈیو میں ایک لمحے کا بھی رخنہ موجود نہیں۔
فیکٹ فوکس نے یہ بھی کہا کہ اگر اسپیکٹوگرام میں کوئی رخنہ ہوتا تو وہاں اسپیکٹروگرام میں سیاہ رنگ کا خلا موجود ہوتا۔
اسپیکٹروگرام میں سیاہ رنگ کا کوئی خلا نظر نہیں آیا، آڈیو کے شروع اور آخر میں سیاہ خلا یہ نشان دہی کرتا ہے کہ آڈیو کہاں سے شروع اور کہاں پر ختم ہوئی۔
ریکارڈنگ کے 2 اعشاریہ 8 سیکنڈ بعد ریکارڈنگ بٹن کے کلک کرنے کی آواز سنائی دیتی ہے۔
ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم کا کہنا ہے کہ فیکٹ فوکس نے یہ آڈیو دو ماہ قبل حاصل کی تھی اور ملٹی میڈیا فارنزک میں مہارت رکھنے والی ایک معروف امریکی فرم سے اس کی جانچ کرائی تھی۔
فرم کی تجزیاتی رپورٹ آڈیو فائل کی صداقت اور درُستی کی تصدیق کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ اس آڈیو میں کسی بھی طرح سے کوئی کاٹ پیٹ نہیں کی گئی ہے۔